اسلام ٹائمز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے زیر اہتمام اندرون سندھ کے علاقے بھٹ شاہ میں تجوید قرآن کے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں تجوید قرآن اور قرأت قرآن کے حوالے سے عملی مشقیں کی گئیں۔ ورکشاپ میں قرآن فاؤنڈیشن کے رہنما خاور رضا اور قاری سید حسنین رضوی نے خصوصی شرکت کی اور موضوعاتی لیکچرز دیئے، چئیرمین اصغریہ تحریک انجنئیر سید حسین موسوی نے تجوید قرآن کی اہمیت اور افادیت کے موضوع پر گفتگو کی، جبکہ ورکشاپ میں مرکزی صدر اصغریہ تحریک محمد عالم ساجدی، مرکزی تعلیم و تربیت سیکریٹری پرویز علی لاڑک، معاون تعلیم سیکریٹری قمر عباس غدیری نے بھی خطاب کیا۔ ورکشاپ میں سندھ بھر سے منتخب افراد نے شرکت کی۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قرآن کریم وہ حقیقی نور ہے، جو فرد اور معاشرے کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے۔
مقررین نے کہا کہ قرآن کریم اسلام کی حقانیت کی سند، پیغمبر اکرمؐ کا زندہ معجزہ ہے، جو ہر قسم کی تحریف سے پاک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اس بات پر متفق ہیں کہ احادیث کو پرکھنے کا معیار فقط قرآن حکیم کو حاصل ہے، قرآن کریم مبارک ہے، نئی فکر دیتا ہے، تبیان ہے، ذکر ہے، احسن الحدیث ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ بہترین راستہ قرآن کا موعظہ ہے، نیز قرآن مجید کی داستانیں ہی بہترین داستانیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ قرآن مجید سے ہمارا تعلق اور واسطہ فقط مُردوں کیلئے تلاوت کرانے، قسمیں اٹھانے، حق مہر کے طور پر دینے، تجوید پڑھنے پڑھانے، ترتیل و حفظ اور حسن قرأت کے مقابلوں میں شرکت کرنے کی حد تک محدود ہے، یہ سب اس لیے کہ معاشرے میں ابھی تک قرآن میں تدبر کرنے کا رواج نہیں پا سکا۔