0
Sunday 5 May 2019 11:46

مہمند ڈیم سے پشاور، چارسدہ اور نوشہر سیلاب سے محفوظ ہوجائیں گے

مہمند ڈیم سے پشاور، چارسدہ اور نوشہر سیلاب سے محفوظ ہوجائیں گے
اسلام ٹائمز۔ سابق چیئرمین واپڈا شکیل درانی نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم درحقیقت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کو سیلاب سے بچانے کا منصوبہ ہے، یہ پراجیکٹ 2002ء میں نجی شعبے کے حوالے کیا گیا جو ڈیم تعمیر کرنے میں ناکام رہا اور 7 سال ضائع ہوگئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شکیل درانی نے کہا کہ فرانس کی ترقیاتی ایجنسی (اے ایف ڈی) نے ڈیم کی فزیبلٹی کیلئے 80 لاکھ ڈالر کی گرانٹ دی جبکہ ماحولیاتی اثرات پر تحقیق کیلئے مزید 10 لاکھ ڈالر دیئے۔ مہمند ڈیم سے نا صرف بجلی پیدا ہوگی بلکہ آب پاشی کیلئے پانی بھی ذخیرہ کیا جاسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مہمند ڈیم کی فزیبلٹی اسٹڈی جاپان کی انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے تعاون سے مارچ 2000ء میں مکمل ہوئی جبکہ اس کا تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن اپریل 2017ء میں مکمل ہوا۔

ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1.2 ملین ایکڑفٹ ہے اور اس کی تعمیر کے بعد ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ سے زائد زمین سیراب کی جاسکے گی۔ اس کے علاوہ ڈیم پشاور کو 30 کروڑ گیلن پینے کا پانی روزانہ فراہم کریگا۔ شکیل درانی نے کہا کہ اس ڈیم کے بننے سے پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ سیلاب سے محفوظ ہو جائیں گے۔ مہمند ڈیم سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی اور یہ نیشنل گرڈ کو ہر سال 2.86 ارب یونٹ سستی اور ماحول دوست بجلی فراہم کریگا۔ واپڈا کے ایک اور افسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ڈیم خیبر پختونخوا کے دورافتادہ علاقے میں تعمیر کیا جارہا ہے جہاں آبادی بہت کم ہونے کی وجہ سے بڑی نقل مکانی اور ماحولیاتی نقصانات کا بھی اندیشہ نہیں ہے۔ ڈیم کی تعمیر سے مختلف صوبوں میں پانی کے معاملات پر تنازعات میں بھی کمی آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 792340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش