0
Wednesday 8 May 2019 11:42
دہشتگردی کے سانحہ میں بچے بھی نشانہ بنے

وزیر اعظم کی داتا دربار دھماکے کی شدید مذمت، رپورٹ طلب

سوچنا ہوگا کہ یہ سانحات پھر کیوں ہو رہے ہیں، شہباز شریف
وزیر اعظم کی داتا دربار دھماکے کی شدید مذمت، رپورٹ طلب
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے داتا دربار میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نےلاہور میں  داتا دربارکے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ غم زدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بلاول بھٹو  نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ داتا دربار دھماکے میں ملوث درندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے داتا دربار لاہور کے باہر دھماکے کی شدید مذمت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ خانقاہوں اور اولیاء کے مزارات پر دہشت گردی کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے، اس نوعیت کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے۔ شہباز شریف نے کہا نواز شریف کی قیادت میں پانچ سال میں دہشت گردی پر قابو پا لیا گیا تھا، اس کا واپس آنا افسوسناک ہے، حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ کو یکسر فراموش کرنا غفلت اور عاقبت نااندیشی کی انتہا ہے، امن و امان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے، غور کرنا ہوگا کہ یہ واقعات دوبارہ کیوں ہو رہے ہیں۔ معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ مزاروں اور ولیوں کی آرام گاہوں کو نشانہ بنانے والے اسلام اور پاکستان دشمن ہیں۔ واضح رہے کہ داتا دربار کے قریب پولیس کی گاڑی کے نزدیک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید جب کہ 24 زخمی ہو گئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 792941
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش