QR CodeQR Code

عام تھریٹ موجود تھا، دھماکے کی جگہ حساس قرار دی گئی تھی، راجہ بشارت

8 May 2019 14:33

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب نے داتا دربار دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ اس قسم کے واقعے سے حملہ آور کو کوئی مسلمان تصور نہیں کر سکتا، ایسے لوگوں کا اس ملک اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔


اسلام ٹائمز۔ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے داتا دربار دھماکے کے بعد اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ عام تھریٹ موجود تھی جس کی وجہ سے اس جگہ پولیس اور ایلیٹ کے جوان تعینات تھے جب کہ اس مقام کو حساس قرار دیا ہوا تھا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے داتا دربار دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ اس قسم کے واقعے سے حملہ آور کو کوئی مسلمان تصور نہیں کر سکتا، ایسے لوگوں کا اس ملک اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں، یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے اقدامات حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہورہی ہے۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش ہورہی ہے، شواہد ملے ہیں یہ شاید خودکش دھماکا تھا لیکن یہ حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا۔ راجہ بشارت نے بتایا کہ عام تھریٹ موجود تھی جس کی وجہ سے اس جگہ پولیس اور ایلیٹ کے جوان تعینات تھے، اس مقام کو حساس قرار دیا ہوا تھا اس لیے وہاں بہتر سیکیورٹی دی گئی تھی، آئندہ ایسے واقعات روکنے کے لیے مزید بہتر اقدامات کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
 


خبر کا کوڈ: 792994

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/792994/عام-تھریٹ-موجود-تھا-دھماکے-کی-جگہ-حساس-قرار-دی-گئی-تھی-راجہ-بشارت

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org