QR CodeQR Code

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام پر اتفاق ہوگیا

10 May 2019 23:31

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دی، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جبکہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف جائزہ مشن نے نئے قرضہ پروگرام کی تقریباً تمام جزئیات طے کرلیں۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج ہوا جس میں قرضہ پروگرام کی تمام جزئیات طے کرلی گئیں، آئی ایم ایف تین سالہ پروگرام کے تحت پاکستان کو 8 ارب ڈالر تک کا قرضہ دے گا۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ مشن کی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان کے لیے قرضہ پروگرام کی منظوری دی، آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح 11.7 فیصد سے بڑھاکر 13.2 فیصد جبکہ براہ راست ٹیکسوں کا حجم 1619 ارب روپے سے بڑھاکر 1904 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ میں 750 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کر دیا ہے، وفاقی بجٹ میں چینی پر جی ایس ٹی کی شرح بڑھائی اور گیس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اور فوم انڈسٹری کی مصنوعات  پر سیلز ٹیکس لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا بھی امکان ہے۔


خبر کا کوڈ: 793452

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/793452/پاکستان-اور-آئی-ایم-ایف-کے-درمیان-نئے-پروگرام-پر-اتفاق-ہوگیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org