0
Friday 17 Jun 2011 10:58

جنرل کیانی اپنی پوزیشن بچانے کیلئے کوشاں ہیں، آرمی چیف نے اعتراف کیا ”پاکستان امریکا کے پاس رہن رکھا جا چکا ہے،" امریکی اخبار

جنرل کیانی اپنی پوزیشن بچانے کیلئے کوشاں ہیں، آرمی چیف نے اعتراف کیا ”پاکستان امریکا کے پاس رہن رکھا جا چکا ہے،" امریکی اخبار
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف پروپیگنڈا مہم تیز کرتے ہوئے نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو ایبٹ آباد واقعہ کے بعد سے اعلیٰ جرنیلوں اور جونیئر افسران کی نارضگی کاسامنا ہے اور وہ اپنی پوزیشن بچانے کیلئے کوشاں ہیں۔ جمعرات کو امریکی اخبار ”نیویارک ٹائمز“ کی رپورٹ میں پاکستانی حکام اور حالیہ ہفتوں میں جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملنے والے دیگر افراد کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو امریکہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے عدم اطمینان کا سامنا ہے۔ پاک فوج کو 11 اعلیٰ کمانڈروں میں اتفاق رائے سے چلایا جاتا ہے اور تمام کمانڈرز جنرل کیانی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ امریکہ کے خلاف سخت انداز اپنایا جائے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کے پاکستان سے متعلق سخت رویے نے جنرل کیانی کو دفاعی پوزیشن پر دھکیل دیا اور اگر جنرل اشفاق پرویز کیانی کو عہدے سے ہٹایا گیا تو امریکہ کو کسی اینٹی امریکہ آرمی چیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق کور کمانڈروں کے حالیہ اجلاس کے بعد ایک طویل اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد عوام میں فوج کے لئے حمایت کو دوبارہ بحال کرنا تھا ڈرون حملے پاکستان کیلئے ناقابل برداشت ہیں اپنی پوزیشن کے بچاؤ کے طور پر جنرل اشفاق پرویز کیانی امریکہ سے ڈرون پروگرام روکنے کا کہہ سکتے ہیں، امریکہ مخالف جذبات جنرل کیانی کے لئے فوج کو طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف متحرک کرنے کے حوالے سے بھی مزید مشکلات پیدا کر رہے ہیں جسے امریکہ کی جنگ سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فوج کی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنے کے لئے جنرل اشفاق پرویز کیانی نے درجنوں گیریژن ،میس ہالز اور دیگر اداروں کے غیرمعمولی دورے بھی کئے اور ان کا مقصد فوجی دستوں میں حمایت پیدا کرنا تھا جو یکساں طور پر امریکہ مخالف جذبات رکھتے ہیں۔
 بریگیڈیر (ر) شوکت قادری نے بتایا کہ مئی کے آخر میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں جنرل اشفاق پرویز کیانی کے خطاب کے بعد ایک افسر اٹھ کھڑا ہوا اور امریکہ کے ساتھ تعاون کی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکیوں کو ہم پر اعتماد نہیں تو ہم ان پر کس طرح اعتماد کر سکتے ہیں؟ جنرل کیانی نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم ان پر اعتماد نہیں کر سکتے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی و امریکی حکام کے مطابق امریکیوں سے ملاقاتوں میں اب جنرل شفاق پرویز کیانی کا رویہ پہلے سے زیادہ سخت ہو گیا ہے۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کے ایک شریک نے تقریب کے نوٹس لئے تھے، اس کے مطابق جنرل کیانی نے اعتراف کیا کہ پاکستان خود کو امریکا کے پاس رہن رکھ چکا ہے، آرمی چیف نے پاکستان کو ایک رہن شدہ مکان سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ایک شخص قرضے پر گھر لیتا ہے اور قرض واپس نہیں کر پاتا تو رہن رکھنے والا مداخلت کرتا ہے۔ اجلاس میں شریک اس شخص کے مطابق جنرل کیانی کا کہنا تھا ”ہم مجبور ہیں، کیا ہم امریکا سے جنگ کر سکتے ہیں؟“
خبر کا کوڈ : 79376
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش