0
Sunday 12 May 2019 15:06

مجھے کیوں نکالا؟ جی بی کابینہ سے برطرف خاتون وزیر کا شکوہ

مجھے کیوں نکالا؟ جی بی کابینہ سے برطرف خاتون وزیر کا شکوہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کابینہ سے برطرف خاتون وزیر ثوبیہ جے مقدم نے کہا ہے کہ دیامر کی محرومیوں، وزیر اعلٰی کی عدم دلچسپی، جھوٹے وعدوں اور ہوائی اعلانات کے خلاف اعلان بغاوت کرنے کی مجھے سزا دینے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔ میرا سوال حفیظ الرّٰحمان صاحب سے ہے، قاری صاحب! مجھے کیوں نکالا؟ میرا قصور کیا ہے۔ میرے حلقے کے لوگ، ضلع دیامر اور گلگت بلتستان کے عوام کو جواب چاہئے۔ آپ کو جواب دینا ہوگا اور جی بی کے غیور عوام آپ سے جواب لے کے رہیں گے۔ آپ نے مجھے عورت اور کمزور سمجھ کر وار کیا ہے۔ عورت ماں، بہن اور بیٹی کے روپ میں سب سے طاقتور ہوتی ہے اور گلگت بلتستان کے غیور عوام اور دیامر کے قبائل آپ سے آپ کی اس ناانصافی اور زاتی عناد کا بدلہ لیں گے۔ اجازت کے بغیر بیرون ملک دورے کا مجھ پر جھوٹا اور من گھڑت الزام لگا کر وزیر اعلیٰ نے اپنی زہنی پستی کا اظہار کیا ہے اور تمہاری پست سوچ گلگت بلتستان کے عوام کے سامنے اب کُھل کر آئی ہے۔

ثوبیہ مقدم نے مزید کہا کہ جھوٹے اور من گھڑت الزام لگا کر وزارت اعلٰی کے منصب پر رہنے کا اخلاقی جواز آپ کھو چُکے ہو ۔ہم آپ کے استفعٰی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بیان میں ثوبیہ مقدم کا مزید کہنا تھا کہ میں تحریک حمایت مظلومین کے قائدین خصوصًا آغا راحت الحسینی اور دیگر اکابرین کا جنہوں نے احتجاجی ریلی کے دوران دیامر کے حقوق کیلئے بھرپور آواز اُٹھا کر میرے مؤقف کی تائید کی اور میرے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی بھی کُھل کر مزمت کی۔ میں اپنی طرف سے اور دیامر کے عوام کی طرف سے ریلی کے شُرکاء اور قائدین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں اور اُمید کرتی ہوں کہ آئندہ بھی دیامر کی محرومیوں اور حقوق کے حصول تک آپ اپنی مدد اور تائید جاری و ساری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 793788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش