QR CodeQR Code

ایران امریکہ کشیدگی، صہیونی وزیر کو حملوں کا خوف

13 May 2019 11:53

جب اسرائیلی وزیر سے سوال کیا گیا کہ آیا ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران مبینہ میزائل حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں تو انہوں نے اس پر رد عمل نہیں دیا۔


اسلام ٹائمز۔ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی کابینہ کے وزیر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر واشنگٹن اور تہران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو ایران براہ راست یا بالواسطہ اسرائیل پر حملہ کرسکتا ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر معاشی اور عسکری دباؤ بڑھاتے ہوئے ایران کی قیادت پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے لیے بات چیت کریں۔ اس کے ساتھ ہی امریکی صدر نے ان کی جانب سے فوجی کارروائی کو بھی خارج از امکان قرار دیا تھا۔


صہیونی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت موقف کی حامی ہے، حالیہ کشیدگی کے حوالے سے فکر مند دکھائی دیتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے توانائی کے وزیر یووال استاینیتز نے حالیہ ایران امریکا کشیدگی پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران اور امریکا کے درمیان تنازع بڑھا تو ایران اور اس کے ہمسایہ ممالک، مجھے ان کے حوالے سے خدشہ ہے کہ وہ حزب اللہ اور دیگر اسلامی جہادی تنظیموں کو غزہ سے استعمال کریں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم کی سیکیورٹی کابینہ کے اہم رکن نے اسرائیل کے وائی نیٹ ٹی وی کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ایران براہ راست اسرائیل پر میزائل حملے کی کوشش کرے۔ دوسری جانب جب اسرائیلی وزیر سے سوال کیا گیا کہ آیا ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران مبینہ میزائل حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں تو انہوں نے اس پر رد عمل نہیں دیا۔ یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز اور ایرانی فورسز کے درمیان شام میں جھڑپیں ہوچکی ہیں، اس کے علاوہ لبنان میں حزب اللہ اور فلسطینی عسکری گروہوں سے بھی اسرائیل کا مقابلہ ہوچکا ہے۔


خبر کا کوڈ: 793937

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/793937/ایران-امریکہ-کشیدگی-صہیونی-وزیر-کو-حملوں-کا-خوف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org