0
Tuesday 14 May 2019 17:25

وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی گئی اور کابینہ نے اتفاق رائے سے اس کی منظوری دے دی۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ میں بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس کا بنیادی مقصد پیسا اکٹھا کرنا نہيں بلکہ اثاثوں کو معیشت میں ڈال کر انہيں فعال بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کی ہے کہ یہ اسکیم بہت آسان ہو، تاکہ لوگوں کو دقت نہ ہو کیونکہ اس کے پیچھے فلسفہ لوگوں کو ڈرانا دھمکانا نہيں بلکہ قانونی معیشت میں حصہ ڈالنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم میں ہر پاکستانی حصہ لے سکے گا، اگر ملک باہر کے اثاثے ڈکلیئر کئے جائيں گے تو شرط یہ ہے کہ وہ کسی بینک اکاؤنٹ میں رکھے جائيں، ملک سے باہر لے جائی گئی رقم پر چار فیصد دے کر انہيں وائٹ کیا جاسکتا ہے اور وہ رقم پاکستان کے بینک اکاؤنٹ میں رکھنا ہوگا، تاہم اگر کوئی شخص رقم وائٹ کرواکر پاکستان سے باہر ہی رکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لئے وائٹ کرنے کی شرط چھ فیصد ہوگی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ رئيل اسٹیٹ کی ویلیو ایف بی آر کی ویلیو سے 1.5 گنا زیادہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بے نامی کا قانون پاس ہوا ہے جس کے تحت بے نامی اثاثے ظاہر نہ کرنے کی صورت میں ضبط کئے جا سکتے ہیں اس لئے یہاں پر سہولت دی جارہی ہے کہ بے نامی اثاثوں کو وائٹ کرلیا جائے اس سے پہلے کہ بے نامی کا قانون حرکت میں آجائے۔ ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ سے منظوری پانے کے بعد ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا جائے گا اور آج ہی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ایمنسٹی اسکیم کا آرڈیننس جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سال کے دوران پاکستان کی برآمدات میں رتی بھر اضافہ نہیں ہوا۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ پچھلے سال جو اسکیم آئی تھی اس میں ٹیکس فائلر بننے کی کوئی شرط نہيں تھی، لیکن اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر صورت ٹیکس فائلر بننا ہوگا۔ حفیظ شیخ نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تاريخ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا جب کہ ایف بی آر کے نئے چیئرمین کو مکمل اختیار دیا گيا ہے کہ وہ ایف بی آر میں جو بھی تبدیلیاں کرنا چاہيں کريں۔

ایک سوال کے جواب میں حفیظ شیخ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات اچھے انداز میں مکمل ہوئے، کچھ لوگوں کو خدشہ ہے کہ بجلی اور گیس قیمتیں بڑھیں گی لیکن ہم نے اس مشکل کو کم کرنے کے لئے تین چار فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں پر کوئی اثر نہيں پڑنے دیں گے، اس کے لئے بجٹ میں 216 ارب روپے رکھے گئے ہيں۔مشیر خزانہ نے بتایا کہ گیس کی قیمت بڑھی تو چالیس فیصد کمی والے صارفین کو اثرات سے بچانے کے فیصلے کئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے والوں کو 'پاکستان بناؤ' سرٹیفیکیٹ میں سرمایہ کاری کی سفارش کی گئی جب کہ غیر ملکی اثاثے پاکستان واپس لانے کی بھی تجویز شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا جس کے تحت بے نامی اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشن یکم جولائی 2017ء سے 30 جون 2018ء تک کی ٹرانزیکشنز کا اطلاق ہوگا، ان ڈیکلیئر سیلز ظاہر کرنے پر 3 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ حفیظ شیخ نے بتایا کہ سال 2000ء کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے اور یہ اسکیم تمام افراد اور کمپنیوں پر لاگو ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 794202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش