0
Wednesday 15 May 2019 03:54

تارکین وطن کیلئے سعودی گرین کارڈ اسکیم گیم چینجر ثابت ہوگی، پاکستانی ماہرین

تارکین وطن کیلئے سعودی گرین کارڈ اسکیم گیم چینجر ثابت ہوگی، پاکستانی ماہرین
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کی جانب سے تارکین وطن رہائش اختیار کرنے کی اسکیم کے اعلان کو پاکستانی کاروباری افراد اور ماہرین نے گیم چینجر قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس نئی اسکیم سے تارکین وطن مخصوص فیس ادا کرکے سعودی عرب میں رہائش، قیام، اپنا کاروبار اور جائیداد خریدنے کا حق رکھ سکیں گے۔ اس نئی اسکیم جس کا نام پریولیجڈ اقامہ ہے، کو عام طور پر سعودی گرین کارڈ کہا جا رہا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 3 سال قبل اس اسکیم کو آگے لانے کے لیے پیش رفت کا آغاز کیا تھا، اس اسکیم کے لیے تمام امیدوار سالانہ قابل تجدید یا مستقل رہائش کا اختیار استعمال کرسکتے ہیں، تاہم اس کے لیے انہیں فیس ادا کرنی ہوگی۔ سعودی حکومت نے عرب نیوز کو بتایا کہ اسکیم ابھی کابینہ سے منظوری کی منتظر ہے۔ پاکستانی اور خلیجی تعلیمی ادارے کی صدر سحر کامران کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی مثبت اقدام ہے، جس کا طویل عرصے سے انتطار تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے تارکین وطن کی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا، بالخصوص سرمایہ کاروں میں کیونکہ لوگ کفیل کی وجہ سے اپنا کاروبار کھو رہے تھے۔

کابینہ سے منظوری کے بعد اس نظام کے تحت تارکین وطن کو کفیل کی ضرورت نہیں رہے گی اور سفارتخانوں میں طویل قطاروں کا بھی خاتمہ ہوگا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کو کفیل کی صورت میں کاروبار میں شراکت دار رکھنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے بغیر کاروبار کی اجازت نہیں۔ عمومی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ کفیل کی وجہ سے کاروبار میں تنازع آجاتا ہے۔ سعودی عرب میں سابق سفیر رضوان الحق کا کہنا تھا کہ اس نئی اسکیم کا سب سے بڑا فائدہ ان پاکستانیوں کو ہوگا، جو وہاں کی زبان جانتے ہیں، وہ اپنا چھوٹا درمیانہ کاروبار کرسکیں گے اور بغیر مقامی شراکت داروں پر بھروسہ کیے دیگر پاکستانیوں کو اپنے پاس روزگار دے سکیں گے۔ نئے گرین کارڈ اسکیم کے امیدوار ہونے کے لیے تارکین وطن کو چند شرائط پوری کرنی ہوں گی جس میں پاسپورٹ، مجرمانہ ریکارڈ سے پاک ہونا، مالی حالات بہتر ہونا اور تصدیق شدہ صحت کی رپورٹ درکار ہوں گی۔
خبر کا کوڈ : 794275
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش