0
Saturday 18 May 2019 12:08

دفعہ 370 اور 35 اے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، راجناتھ سنگھ

دفعہ 370 اور 35 اے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، راجناتھ سنگھ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے جو کشمیر کو بھارتی آئین میں خاص درجہ دیتے ہیں، کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آیا ان دفعات سے تشدد سے متاثرہ ریاست کو فائدہ پہنچا ہے یا نقصان ہوا ہے۔ راجناتھ سنگھ کا یہ بیان بی جے پی کے اس موقف کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس میں پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں آئین کی ان دونوں دفعات 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ واضح رہے کہ بھاجپا کے صدر امت شاہ پارلیمانی انتخابات کی مہم کے دوران بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ ان دفعات کو ختم کیا جائے گا۔ بھارتی وزیرداخلہ نے یہ بھی کہا کہ جموں کشمیر اسمبلی کا چناؤ منعقد کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے اختیار میں ہے لیکن انہوں نے یہ عندیہ بھی دیا کہ اس سلسلے میں فیصلہ کا اعلان پارلیمانی انتخابات مکمل ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

راجناتھ  سنگھ نے ایک انٹرویو کے دوران ایک سوال کہ کیا بھاجپا کا خیال ہے کہ آئین کی دفعہ 370 کو ہٹانے سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد ملے گی، کے جواب میں اِسے مقابلے سے تعبیر کیا تھا۔ راج ناتھ سنگھ جو بھاجپا کی منشور کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے، نے کہا ’’کشمیر ایک چیلنج ہے اور اُس کا جلدی حل نکلے گا‘‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دفعہ 370 اور 35 اے کو ہٹانے سے مسئلہ کا حل نکل آئے گا، تو انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ کیا دفعہ 370 اور 35 اے سے ریاست کا فائدہ ہوا ہے یا نقصان۔ راج ناتھ سنگھ کا یہ بیان ایک اور بی جے پی رہنما نتن گڈکری کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بھاجپا دفعہ 370 کو ختم کرنے کے لئے وعدہ بند ہے۔
خبر کا کوڈ : 794933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش