0
Monday 20 May 2019 18:30

وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے متعلق موقف واضح کرے، سپریم کورٹ

وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے متعلق موقف واضح کرے، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق اپنا موقف واضح کرے۔ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور آرڈر 2019ء سے متعلق کیس کی سماعت پیر کے روز قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینج نے کی۔ دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ جی بی کے حوالے سے وفاقی حکومت کا موقف واضح نہیں، حکومت نے قانون سازی کیلئے مزید مہلت کی درخواست دائر کی ہے جس کے مطابق حکومت نے قانون میں کچھ ترامیم تجویز کی ہیں، جی بی کے حوالے سے حکومت کسی کی ڈکٹیشن پر چل رہی ہے۔ دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے گلگت بلتستان کے وکلاء سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل سلمان اکرم راجا کہاں ہیں کیونکہ آپ اور آپ کے وکیل نے تو فیصلے پر ریویو پیٹشن دائر کی ہوئی ہے، جس پر نمائندہ گلگت بلتستان بار کونسل نے عدالت کو بتایا کہ سلمان اکرم راجا لاہور میں ہیں، جسٹس عظمت سعید نے کہا جی بی کا اتنا اہم معاملہ ہے اور سلمان اکرم راجا نے دلائل دینے ہیں، وہ خود عدالت میں موجود نہیں۔

جی بی بار کونسل نے عدالت کو بتایا کی ریویو پیٹشن واپس لینے کے لئے پہلے ہی درخواست دے چکے ہیں۔ روسٹرم پر موجود وکلا ایکشن کمیٹی کے صدر احسان علی ایڈووکیٹ نے چیف جج سپریم اپیلیٹ کورٹ کی تقرری کا معاملہ اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ ان کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ وفاقی حکومت نے عدالتی فیصلے کے برخلاف تقرری عمل میں لائی ہے، جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اس پر آئندہ سماعت پر بات کرینگے کیونکہ اس وقت اٹارنی جنرل موجود نہیں ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت بتائے گلگت بلتستان سے متعلق کیا موقف ہے، اس موضوع پر اٹارنی جنرل سے کم کسی کو نہیں سنیں گے۔ اٹارنی جنرل کی غیر موجودگی کے باعث کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی گئی۔ کیس کی سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کیپٹین ریٹائرڈ محمد شفیع، جی بی کے ایڈووکیٹ جنرل محمد اقبال، صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کمال حسین، سنئیر  وکیل احسان ایڈوکیٹ، پیپلزپارٹی لائرز فورم کے صدر جاوید اقبال و دیگر عدالت میں موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 795338
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش