0
Monday 20 May 2019 19:12
سانحہ داتا دربار کے ماسٹر مائنڈ اور ذمہ داروں کو سرعام پھانسی دی جائے

داتا دربار پر حملہ کرنیوالے یزید کے پیروکار ہیں، شہدائے علی ہجویری کانفرنس

داتا دربار پر حملہ کرنیوالے یزید کے پیروکار ہیں، شہدائے علی ہجویری کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ تنظیم اتحاد امت پاکستان اور نیشنل مشائخ کونسل کے زیراہتمام شہداء داتا علی ہجویری کانفرنس پریس کلب لاہور میں ہوئی جس میں 50 سے زائد درگاہوں کے سجادہ نشینوں نے حکومت کو مطالبات پیش کئے۔ چیئرمین تنظیم اتحاد امت محمد ضیاءالحق نقشبندی نے کہا ہے کہ کتنے افسوس کی بات ہے، سانحہ داتا دربار پر وزیراعلیٰ پنجاب چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے اس سانحہ پر مشائخ کو اعتماد میں نہیں لیا، حالانکہ ان صوفیاء کے پیروکار حضرات نے مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھی ہوئی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور اس حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ پاکستان بنانے والے مشائخ کے فکری وارثوں کو متحد، منظم، فعال اور متحرک کریں گے، شہید پولیس کے ہوں یا پھر عام عوام، وہ ہمارے شہداء ہیں کیونکہ انہوں نے داتا علی ہجویری کے مستانوں ملنگوں اور غلاموں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان اللہ کے حضور پیش کی ہے، اس سلسلہ میں حالیہ خود کش حملہ میں شہید ہونے والوں کے مقامی اضلاع اور تحصیلوں میں ”شہداء داتا علی ہجویری کانفرنسز‘‘ کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ داتا داتا دربار کو 9 سال مکمل ہونے پر یکم جولائی کو لاہور میں ”شہداء داتا علی ہجویری کانفرنس“ اور حالیہ شہداء کا ”ختم چہلم لاہور“ میں ہوگا۔ خودکش حملے کرنے اور کرانے والے اسلام اور پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ایک ماہ ہونے کو آیا سانحہ داتا دربار کے مجرم گرفتار نہیں کئے گئے۔ اس حوالے سے عوام کے دل و دماغ میں کئی خدشات جنم لے رہے ہیں، بزرگوں کے دربار محفوظ رہنے سے ہی حکومتی ایوان محفوظ رہ سکتے ہیں۔ حکومت سابقہ حکمرانوں سے سبق سیکھے داتا علی ہجویری اور صوفیاء سے بے وفائی کرنیوالوں کا دھڑن تختہ ہو جایا کرتا ہے، کیونکہ تخت لاہور کے اصل وارث داتا علی ہجویری ہیں۔ لہٰذا پنجاب حکومت کی سردمہری مناسب نہیں، اس پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اہلسنت کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ پنجاب حکومت سانحہ داتا دربار پر مصلحت کا شکار ہوئی تو داتا علی ہجویری کے کروڑوں عقیدت مندوں کا غم و غصہ طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

ضیاء الحق نقشبندی کا کہنا تھا کہ حکمران عاشقان رسول کے صبر کا امتحان نہ لیں اور داتا دربار پر دہشتگردی کرنیوالوں کو عبرت کا نشان بنائیں۔ اولیاء کے آستانے آباد رہیں گے اور دہشتگردوں کے اڈے مزید برباد ہوتے رہیں گے، دہشتگردوں نے امام الاولیاء حضرت داتا علی ہجویری کے مزار پر حملہ کرکے ایک بار پھر اللہ کے عذاب اور غضب کو دعوت دی ہے، یہ سانحہ دہشتگردوں کی باقیات کیلئے موت ثابت ہوگا۔ چیئرمین تنظیم اتحاد امت محمد ضیاءالحق نقشبندی نے مزید کہا کہ جمعہ 24 مئی کو یوم شہداء داتا علی ہجویری منایا جائے گا۔ اس موقع پر چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں لاکھوں مساجد میں ”صوفیاء کرام کی تعلیمات“ کے موضوع پر خطیب حضرات خطابات جمعہ دیں گے۔ پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ ہم فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، ماضی میں بھی ہم عاشقان رسول نے دہشتگردوں، ان کے حامیوں سہولت کاروں اور سرپرستوں کیخلاف آواز حق بلند کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکمران سن لیں، پاکستان بنانے والے اہلسنت نے مسلسل دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود پُرامن رہ کر محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ اہلسنت اپنے حقوق کی پامالی، ناانصافی اور ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ دیوان احمد مسعود چشتی سجادہ نشین پاکپتن نے کہا کہ میاں میر دربار کی وقف پراپرٹی پر حکومت پنجاب فوری طور پر صوفی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرے۔ مزارات کی آمدن کو صرف اور صرف اولیاءکرام کی تعلیمات کیلئے وقف کیا جائے۔ جس کا اعلان آنیوالے بجٹ میں فوری طور پر کیا جائے۔ پیر سید تنویر حسین نے کہا کہ عالمی قوتیں انسانیت پر رحم کھائیں اور پاکستان میں اپنا خونی کھیل بند کر دیں۔ دہشت گردی میں بیرونی سرمایہ کے عمل دخل کے سدباب کیلئے حکومت فوری طور پر موثر حکمت عملی مرتب کرے۔

پیر سید جمیل الرحمان اور پیر نبیل الرحمن نے کہا کہ حکومتی سطح پر وفاقی، صوبائی، ڈویڑنل اور ضلعی امن کمیٹیوں سے کالعدم تنظیموں کے افراد کو نکالیں اور کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے۔ پیر سید اظہر الحسن نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے طالبان اسلام کے دشمن، پاکستان کے باغی اور مسلمانوں کے غدار ہیں۔ داتا دربار پر حملہ کرنیوالے یزید کے پیروکار ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ داتا دربار کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو بے نقاب کرکے سر عام پھانسی دی جائے۔ پیر حبیب عرفانی نے کہا کہ داتا دربار اور دیگر مزارات پر سکیورٹی کی آڑ میں زائرین اور دکانداروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور کم وقت میں زیادہ سے زیادہ زائرین کا دربار میں داخلہ ممکن بنانے کیلئے واک تھرو گیٹ اور تلاشی لینے والے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 795341
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش