QR CodeQR Code

اپوزیشن کراچی سے تحریک شروع کرے یا لاڑکانہ سے عوام انہیں جوتے مارے گی، شوکت یوسفزئی

21 May 2019 17:13

میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کو کیا دھکا دیگی ابھی تو خود انکو دھکے پڑ رہے ہیں، معاشی بحران کے ذمہ دار ہی یہی لوگ ہیں جو آج اپوزیشن میں ہیں، غریب ملک 100 ارب ڈالر کا مقروض ہے تو قوم کو پوچھنے کا حق ہے کہ یہ 100 ارب ڈالر قرض کس نے لیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ملک کی نہیں اپنی پڑی ہوئی ہے، تین تین بار حکمرانی کی کبھی غریب کا خیال نہیں آیا، 30 سال تک باری باری یہ ملک کو لوٹتے رہے آج ان سے حساب مانگا جا رہا ہے تو غریب عوام کے نام پر تحریک چلانے اور حکومت گرانے کی باتیں کر رہے ہیں۔ شوکت یوسفزئی نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے بزرگ اور کرپشن کے ماسٹرز مل کر اخروٹ نہیں توڑ سکتے حکومت کیا گرائیں گے۔ اپوزیشن کی جانب سے عیدالفطر کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ بلاول زرداری کی افطاری میں زیادہ تر نیب کے ستائے اکٹھے ہوئے، یہ پھر اکٹھے ہونگے مگر افطار پارٹیوں سے ان کو کچھ نہیں ملے گا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو کیا دھکا دے گی ابھی تو خود ان کو دھکے پڑ رہے ہیں، معاشی بحران کے ذمہ دار ہی یہی لوگ ہیں جو آج اپوزیشن میں ہیں، غریب ملک 100 ارب ڈالر مقروض ہے تو قوم کو پوچھنے کا حق ہے کہ یہ 100 ارب ڈالر قرض کس نے لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ایک نہیں 100 مرتبہ اکٹھی ہو، عوام ان کے ساتھ نہیں، قوم ڈاکوؤں اور چوروں کو پھر لوٹ مار کا موقع نہیں دے گی۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ حکومت عوام کی طاقت سے بنی ہے اور آج بھی پاکستان کے عوام اور نوجوان عمران خان کے ساتھ ہیں، ان چوروں نے پہلے مل کر ملک لوٹا، اب مل کر احتساب کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں، مگر حکومت کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کراچی سے تحریک شروع کرے یا لاڑکانہ سے عوام انہیں جوتے ماریں گے، چونکہ معاشی بحران کا ذمہ داری یہی چور ٹولہ ہے۔


خبر کا کوڈ: 795469

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/795469/اپوزیشن-کراچی-سے-تحریک-شروع-کرے-یا-لاڑکانہ-عوام-انہیں-جوتے-مارے-گی-شوکت-یوسفزئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org