0
Tuesday 21 May 2019 16:33

وزیراعلٰی کے پی اور ڈاکٹرز کونسل کے درمیان مذاکرات ملتوی ہونیکا خدشہ

وزیراعلٰی کے پی اور ڈاکٹرز کونسل کے درمیان مذاکرات ملتوی ہونیکا خدشہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا اور ڈاکٹرز کونسل کے درمیان مذاکرات ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ وزیراعلٰی ہاؤس کی جانب سے آج مذاکرات کیلئے وقت کا حتمی تعین نہیں ہوسکا۔ ڈاکٹرز کونسل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وزیراعلٰی ہاؤس نے پہلے 3 بجے، اب افطار کے بعد ملاقات کا کہا ہے۔ ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیں، لیکن حکومت پیچھے ہٹ رہی ہے۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی ایک اہم اجلاس میں شریک ہیں، اجلاس کے بعد ہی ڈاکٹروں سے مذاکرات کا فیصلہ کریں گے۔ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ خیبر پختونخوا میں جاری ڈاکٹرز کی ہڑتال کو ختم کرانے کیلئے وزیراعلٰی محمود خان آج سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں ڈاکٹرز کے وفد سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، سیکرٹری صحت اور محکمہ صحت کے دیگر حکام شریک ہونگے۔ خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل کی طرف سے ڈاکٹر عالمگیر کی سربراہی میں 10 رکنی وفد وزیراعلٰی اور محکمہ صحت کے حکام سے ملاقات کرے گا۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل کی کی جانب سے پشاور کے 3 بڑے ہسپتالوں میں 2 دن کیلئے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان گذشتہ روز کیا گیا تھا۔ خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کونسل کی جانب سے ہڑتال کا 7واں روز ہے، تاہم کے پی ڈاکٹرز کونسل نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ مذاکراتی عمل کو تقویت دینے کی خاطر لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی سمیت دیگر سروسز دو روز کیلئے بحال کی جارہی ہیں۔ کے پی ڈاکٹرز کونسل نے کہا تھا کہ باقی پورے صوبے میں قلم چھوڑ ہڑتال جاری رہے گی اور مذاکرات کی کامیابی تک پُرامن احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ ڈاکٹرز کونسل نے اعلان کیا تھا کہ پولیس یا حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی پیش قدمی کی گئی تو  مذاکراتی عمل کا بھی بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔ خیبر پختونخوا ڈاکٹرز کونسل کی طرف سے کہا گیا کہ مریضوں کو درپیش مشکلات کا احساس ہے لیکن ڈاکٹر پر تشدد اور ہسپتالوں کی نجکاری ناقابلِ قبول ہے۔ ادھر کے پی حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی بدمزگی سے بچنے کیلئے اسپتالوں کی سکیورٹی بڑھا دی گی ہے۔
خبر کا کوڈ : 795526
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش