0
Saturday 18 Jun 2011 14:44

امریکہ شام میں بدامنی پھیلا کر خطے میں روس اور چین کا اثر و رسوخ کم کرنا چاہتا ہے، امریکی محقق

امریکہ شام میں بدامنی پھیلا کر خطے میں روس اور چین کا اثر و رسوخ کم کرنا چاہتا ہے، امریکی محقق
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن دور کے وزیر اقتصاد اور معروف سیاسی محقق پال کریگ رابرٹس کا کہنا ہے کہ لیبیا میں جنگ سے امریکا کا مقصد صدر قذافی کو سرنگون کرنا نہیں بلکہ روس اور چین سے مقابلہ کرنا ہے۔ وہ روسی نیوز چینل "رشیا ٹوڈے" سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اوباما حکومت لیبیا میں جنگ کے ذریعے چین کو اقتصادی طور پر طاقتور ہونے سے روکنا چاہتی ہے کیونکہ چین نے لیبیا کے مشرقی حصے میں تیل کے ذخائر کیلئے وسیع پیمانے پر سرمایہ گذاری کر رکھی ہے۔
یاد رہے آئی ایم ایف نے حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ چین اگلے 5 سال میں اقتصادی میدان میں امریکہ سے بھی آگے نکل جائے گا اور دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن کر ابھرے گا۔ جناب کریگ رابرٹس نے کہا کہ امریکی حکام انتہائی پریشان ہیں اور دنیا پر اپنا تسلط قائم کرنے کیلئے چین کے انرجی کے آزاد ذخائر کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے شام میں جاری فسادات اور ھنگاموں میں امریکی مداخلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان ھنگاموں کی اصل وجہ یہ ہے کہ امریکہ طرطوس نیوی اڈے سے روسی فوجیوں کو نکلنے پر مجبور کر دینا چاہتا ہے، امریکی بحیرہ روم میں روسی فوجیوں کی موجودگی نہیں چاہتے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے گذشتہ ہفتے اپنا ایک بحری بیڑہ جو میزائلوں سے لیس ہے یوکرائن کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے بہانے بحر اسود کی جانب روانہ کیا ہے جس پر روس کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔
جناب پال کریگ رابرٹس نے کہا کہ امریکہ ایسے عرب ممالک میں جہاں چین اور روس کے مفادات وابستہ ہیں بدامنی پھیلانے کی کوششیں کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 79571
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش