اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی کے تحت حکومت درخت لگانے میں مصروف ہے تو حکومتی پابندی کے باوجود ملاکنڈ کے مختلف پہاڑی علاقوں میں درختوں کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہے۔ سوات اور کمراٹ جانے والے سیاحوں نے درختوں کی کٹائی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کردیں۔ قیمتی درخت کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ کا موقف ہے کہ گزارا جنگلات میں مقامی آبادی کو درخت کاٹنے کی اجازت ہے لیکن حکومتی ملکیت کے محفوظ اور ریزرو جنگلات میں درخت کاٹنا جرم ہے، دیکھنا ہوگا کہ یہ درخت کن جنگلات میں کاٹے جارہے ہیں، اگر ان جنگلات میں درخت کاٹے گئے ہیں، جہاں پابندی ہے تو حکومت کارروائی کرے گی۔ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے اور ماحول کو سرسبز بنانے کے لیے بلین ٹری منصوبہ جاری ہے۔