QR CodeQR Code

عورت مارچ کیس، عدالت کا ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا حکم

23 May 2019 11:01

عدالت نے درخواست گزار کو عورت مارچ سے متعلق درخواست ایف آئی اے حکام کو دینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے محفوظ کئے گئے فیصلے میں کہا کہ غیر اخلاقی پلے کارڈ کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئیں، جس کا فورم ایف آئی اے بنتا ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے جمع کروائی کروائی رپورٹ کے مطابق عورت مارچ میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہوا، ریلی پرامن تھی اس لئے مقدمہ نہیں بنتا۔


اسلام ٹائمز۔ خواتین کے عالمی دن پر لاہور میں ہونیوالے غیر اخلاقی خواتین مارچ کے کیس کا معاملہ، سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشاء شفیع سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست ایف آئی اے میں دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے درخواست گزار کو عورت مارچ سے متعلق درخواست ایف آئی اے حکام کو دینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے محفوظ کئے گئے فیصلے میں کہا کہ غیر اخلاقی پلے کارڈ کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئیں، جس کا فورم ایف آئی اے بنتا ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے جمع کروائی کروائی رپورٹ کے مطابق عورت مارچ میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہوا، ریلی پرامن تھی اس لئے مقدمہ نہیں بنتا۔

عدالت نے درخواستگزار کو ہدایت کی کہ معاملہ سائبر کرائم کا ہے جس کیلئے مناسب فورم ایف آئی اے ہے، اس سے رجوع کیا جائے۔ ایڈشنل سیشن جج عامر حبیب نے آمنہ ملک کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ درخواست گزار آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا تھا کہ 9 مارچ کو خواتین کی جانب سے عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا، عورت مارچ کے دوران خواتین نے اخلاقیات سے گرے ہوئے نعرے لگائے اور بینرز آویزاں کیے، غیر اخلاقی نعروں پر مبنی پلے کارڈز کی تصاویر کو درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ عورت مارچ اسلامی اقدار کیساتھ ساتھ آئین اور قانون کے بھی منافی ہے، عدالت عورت مارچ میں حصہ لینے والی خواتین اور عورت مارچ منعقد کروانے والی انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔


خبر کا کوڈ: 795828

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/795828/عورت-مارچ-کیس-عدالت-کا-ایف-آئی-اے-سے-رجوع-کرنے-حکم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org