0
Saturday 25 May 2019 17:33
چیئرمین نیب کی وڈیو بنانے والی خاتون کی گفتگو

جیل میں بند شوہر کی رہائی کے لیے تنگ آ کر زبان کھولی

اب جو میں کروں گی اس کے بعد پورا پاکستان ہل جائے گا، طیبہ
جیل میں بند شوہر کی رہائی کے لیے تنگ آ کر زبان کھولی
اسلام ٹائمز۔ چئیرمین نیب ویڈیو اسکینڈل میں ملوث طیبہ فاروق نامی خاتون نے بھری عدالت میں نیب کے لوگوں کی موجودگی میں دھمکی دے دی ہے۔ معروف میڈیا ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ طیبہ نامی خاتون اور اس کا شوہر مختلف مقدمات میں ملوث تھے۔ خاتون کا شوہر تو کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے تاہم خاتون نے اپنے عورت ہونے کا فائدہ اٹھایا۔ خاتون اپنے آپکو ایل ایل بی کا طالبہ ظاہر کرتی تھی۔ طیبہ کے شوہر فاروق نول اِس وقت کوٹ لکھپت جیل میں ہیں جب کہ خاتون نے قانون کے امتحانات دینے کی بنیاد پر عدالت سے ضمانت لی۔ اس وقت بھی خاتون وہاں دھمکیاں دے کر گئی تھی اور کہا تھا کہ اب جو میں کروں گی اس کے بعد پورا پاکستان ہل جائے گا۔ دوسری جانب ویڈیو بنانے والی خاتون کا پہلا انٹرویو سامنے آ گیا ہے۔ طیبہ فاروق نامی خاتون نے کہا کہ میرے خاوند فاروق نول کی رہائی کے لئے چئیرمین نیب نے مجھ سے ناجائز تعلق قائم کرنے کی کوشش کی اور معاملے کو منظرعام پر لانے کی پاداش میں ایک ہی دن (21مئی) میں اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں مختلف نوعیت کی تین مقدمے درج کروا دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ میری خبر روک کر میڈیا کو خاموش کر دیا گیا ہے ۔ طیبہ فاروق کا کہنا تھا کہ میں چئیرمین نیب کے خلاف کارروائی کے لیے وفاقی محتسب سے لے کر سپریم جوڈیشل کونسل تک ہر فورم سے رجوع کروں گی۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور میں جن لوگوں نے جمعہ کو میرے خلاف پریس کانفرنس کی وہ سارے نیب مقدمات میں ملزم ہیں۔ ”سردار اعظم رشید لاہور میں جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک ہیں جن کے خلاف 2018ء میں نیب کو درخواست دی تھی۔“ انہوں نے کہا کہ جس مقدمے میں وہ مدعی ہیں پریس کانفرنس کرنے والوں نے انہیں ملزم بنا کر پیش کیا۔ طیبہ فاروق کا کہنا تھا کہ میں نے چئیرمین نیب کی ویڈیو ان سے ہونے والی ملاقاتوں کے دوران مختلف اوقات میں ان کے رویے سے تنگ آکر ایکسپوز کرنے کے لیے بنائیں۔ طیبہ فاروق نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب نے مجھے شوہر کے ہمراہ بغیر کسی ابتدائی انکوائری کے صرف ایک شکایتی درخواست پر 15 جنوری کو گرفتار کیا۔

خاتنون کا مزید کہنا تھا کہ میں نے یا میرے شوہر نے کبھی کرپشن کی اور نہ دھوکہ دیا۔ مجھے شوہر سمیت نامعلوم وجوہات کی بنا پرگرفتار کیا گیا۔ 15 جنوری 2019ء کی صبح میرے شوہر کو نیب نے اسلام آباد سے حراست میں لیا۔ اسی رات نیب نے رات ساڑھے 12 بجے مجھے بھی پکڑ لیا۔ ہمیں موٹر وے کے ذریعے نیب لاہور لے جایا گیا اور اگلے دن سہ پہر چار بجے ہمیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ مجھے نیب عدالت نے جیل بھجوا دیا اور دو مئی کو ضمانت پر میری رہائی ہوئی۔ مجھے ضمانت پر رہائی مل گئی مگر شوہر تاحال جیل میں ہیں۔طیبہ فاروق نے نیب کے چیئرمین کو چیلنج کیا کہ وہ سامنے آئیں اور بات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے لیکن میرے پاس کوئی سکیورٹی موجود نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 796243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش