0
Sunday 26 May 2019 11:33

یوم علیؑ، کراچی سمیت سندھ بھر میں سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا

یوم علیؑ، کراچی سمیت سندھ بھر میں سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا
ترتیب و تدوین: ایس حیدر

اکیس رمضان امیرالمومنین حضرت امام علیؑ ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے کراچی سمیت سندھ بھر میں انتہائی سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، کراچی میں 32260 پولیس اہکار اور تقریباً 3 ہزار رینجرز کے جوان تعینات کیے جائیں گے۔ آئی جی سندھ پولیس کے مطابق صوبے میں 1306 امام بارگاہ ہیں، جن میں 570 حیدر آباد، 273 کراچی، 233 لاڑکارنہ، 93 شہید بے نظیر آباد، 88 میرپور خاص اور 49 سکھر میں ہیں، ان کے علاوہ یوم علی پر 820 مجالس اور 330 جلوس منعقد ہوں گے، 78 امام بارگاہیں، 50 مجالس اور 47 جلوسوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، 78 انتہائی حساس امام بارگاہوں میں سے 30 کراچی میں، 22 حیدر آباد، 1 سکھر اور 25 لاڑکانہ میں ہیں۔ شاہ خراساں تا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کے مرکزی جلوس یوم علیؑ کے روٹ کو حساس قرار دیا گیا ہے، لہٰذا اسی مناسبت سے وہاں پر سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ یوم علی کے موقع پر 32260 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جن میں سے 5573 کراچی میں، 13814 حیدر آباد میں، 234 میرپور خاص میں، 3222 شہید بے نظیر آباد، 3482 سکھر، 5935 لاڑکانہ میں تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 638 موبائلیں، 704 موٹر سائیکلیں اور 7 اے پی ایس اور 6 پرائیویٹ گاڑیاں جلوسوں کے ساتھ حساس مقامات پر پیٹرولنگ کریں گی۔

سندھ رینجز نے بھی یوم علیؑ کے موقع پر سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد بخاری کے مطابق صوبہ بھر میں یوم علیؑ کے موقع پر 2960 رینجرز کے جوان تعینات کیے جائیں گے، جن میں سے 1500 کراچی میں، 500 حیدر آباد رینج، 310 شہید بے نظیر آباد، 400 میرپور خاص رینج، 250 بشمول 10 لیڈیز سکھر میں اور 400 لاڑکانہ ڈویژن تعینات کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس، رینجرز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اہلکاروں کو انٹیلی جنس مقاصد کیلئے سادہ کپڑوں میں بھی تعینات کریں، تاکہ لوگ پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں خود کو محفوظ تصور کرسکیں، سکیورٹی انتظامات میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ عوام کو کسی بھی قسم کی ہراسمنٹ یا پریشانی نہیں ہونی چاہیئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ یوم علیؑ سمیت رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سکیورٹی کے سخت اقدمات کے ساتھ ساتھ سندھ بھر میں کومبنگ اور ٹارگٹڈ آپریشن کو جاری رکھا جائے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ماہ مبارک رمضان کے دوران کچھ اہم ٹارگٹ کلرز، ڈکیت، اور ڈرگ مافیا کے کارندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس اور رینجرز کو ہدایت دی کہ سندھ بلوچستان اور سندھ پنجاب باڈرز کی رمضان المبارک کے ان 10 دنوں کے دوران سخت نگرانی کی جائے، کچے اور ساحلی علاقوں میں آپریشن میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، بین الصوبائی سرحد کی بہتر سکیورٹی کیلئے پنجاب اور بلوچستان پولیس سے رابطہ کرکے اس حوالے سے جوائنٹ ایکشن پلان مرتب کیا جائے۔

کراچی میں مرکزی جلوس کیلئے ٹریفک پلان
کراچی میں یوم علیؑ کے مرکزی جلوس کیلئے ترتیب دیئے گئے ٹریفک پلان کے مطابق ڈسٹرکٹ ویسٹ اور سینٹرل سے آنے والی گاڑیاں منگھوپیر سے، ٹاور اور اس سے آگے کے مقامات پر جانے کیلئے شیر شاہ سوری اور شاہراہ پاکستان سے نشتر روڈ سے ہوتی ہوئی جائیں گی۔ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں شاہراہ قائدین سے آنے والی گاڑیوں کو پی پی چورنگی سے آگے عائشہ عزیز کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور کشمیر روڈ کے ذریعے انہیں آگے جانا ہوگا۔ یونیورسٹی روڈ سے آنے والی گاڑیاں عائشہ عزیز سے شاہراہ قائدین اور آگے دیگر مقامات پر جا سکیں گی۔ یونیورسٹی روڈ سے آنے والی گاڑیاں اسلامیہ کالج کی سیدھی سمت سے گرو مندر اور آگے دیگر مقامات پر جاسکیں گی۔

نشتر پارک سے آنے والی گاڑیاں آغا خان سوئم روڈ سے بہادر یار جنگ روڈ سے کوسٹ گارڈ، ہولی فیملی کے روٹس کا استعمال کرسکیں گے۔ شاہراہ لیاقت سے آنے والی گاڑیوں کو فریسکو چوک سے کورٹ روڈ، شاہراہ عراق کی طرف موڑا جائے گا، جیسے ہی جلوس تبت چوک کے سرے پر پہنچے گا تو شاہراہ عراق سے آنے والی گاڑیوں کا رخ فریسکو چوک سے پریڈی اسٹریٹ اور پھر مسجدِ خضرا چوک سے شاہراہ عراق سے ہوتا ہوا صدر اور آگے دیگر مقامات کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔ 890 پولیس افسران، جن میں 5 ایس ایس پیز، 12 ڈی ایس پیز، 8 انسپکٹرز اور دیگر بھی فرائض کی انجام دہی کیلئے موجود ہوں گے۔ اخبارات اور چینلز کے ذریعے متبادل روٹس کے حوالے سے عوا کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

کراچی میں سرکاء مرکزی جلوس کیلئے رہنمائی شیڈول جاری
اسکاؤٹ رابطہ کونسل کیجانب سے یوم علیؑ پر شرکاء مرکزی جلوس کیلئے رہنمائی شیڈول جاری کر دیا گیا، جس کے تحت جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگا اور محفل شاہ خراسان ایکسرے والی گلی سے ایم اے جناح روڈ آئیگا، جہاں سے پیپلز سیکٹریٹ، نیو پریڈی اسٹریٹ صدر اور اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔ باجماعت نماز ظہرین دوران مرکزی جلوس امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام دو بجے مزار قائد کے VIP گیٹ کے سامنے علامہ احمد اقبال رضوی کی زیر اقتدا ادا کی جائیگی۔ شرکاء جلوس کی گاڑیاں جیل چورنگی، اسلامیہ کالج براستہ خداداد کالونی اور سوسائٹی آفس سے آکر جناح گراؤنڈ میں پارک ہونگی، جبکہ سبیل اور تبرکات کی گاڑیاں اور ٹرک صرف بولٹن مارکیٹ سے جلوس میں شامل ہوسکیں گیں۔ اسکے علاوہ پیدل جلوس میں آنیوالے عزاداران سولجر بازار سگنل، نوائے وقت چورنگی، شارع قائدین نظامی روڈ، صدر دواخانہ، ہمدرد دواخانہ، بولٹن مارکیٹ اور کھارادر سے جلوس میں شامل ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 796294
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش