0
Sunday 26 May 2019 15:54

سخت گیر پالیسی کے بجائے افہام و تفہیم اہم ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سخت گیر پالیسی کے بجائے افہام و تفہیم اہم ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ سخت گیر پالیسی سے گریز کر کے پاکستان کے ساتھ افہام و تفہیم کی بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے بامعنی حل کی خاطر سیاسی طور پر بات چیت شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب ساتھ ہوکر چلیں، اسی میں ہماری کامیابی اور کامرانی کا راز مضمر ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائشگاہ پر کشمیر بھر سے تعلق رکھنے والے پارٹی لیڈران، عہدیداران نے انہیں مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ تمام اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرنے کے ساتھ ساتھ نیشنل کانفرنس ریاست کے تمام خطوں اور ذیلی خطوں کی علاقائی خودمختاری کے لئے وعدہ بند ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں امن لوٹ آنے کی واحد صورت  مسئلہ کشمیر کو اہل کشمیر کے امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیئے اور ریاست کے لوگوں کو دفعہ 370 کے تحت جو آئینی اور جمہوری مراعت دئے گئے ہیں ان کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تمام حربوں پر روک لگائی جانی چاہیئے جو ریاست کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں
۔
خبر کا کوڈ : 796387
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش