0
Sunday 26 May 2019 23:02

آئی ایم ایف کے اہداف پورے نہ ہوئے تو برآمدات میں 23 فیصد کمی لانا پڑے گی، ڈاکٹر حفیظ پاشا

آئی ایم ایف کے اہداف پورے نہ ہوئے تو برآمدات میں 23 فیصد کمی لانا پڑے گی، ڈاکٹر حفیظ پاشا
اسلام ٹائمز۔ ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اس بار بہت مشکل اہداف دیے ہیں اگر حکومت ناکام ہوئی تو برآمدات میں 23 فیصد کمی لانا پڑے گی اور شرح نمو تو بالکل ہی رک جائے گی۔ نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خسارے کو 2.4 سے کم کرکے 0.6 تک لانا ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ کی صلاحیت محدود ہے، حکومت ٹیکس میں 36 فیصد تک اضافہ نہیں کرسکتی۔ ماہر معاشیات نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں سات سو ارب کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے اور روپے کی قدر میں بھی کمی آسکتی ہے، جس کے باعث کرنٹ خسارہ مزید بڑھے گا۔ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ حکومت کو اپنے خرچے کم کرنے پڑیں گے بصورت دیگر اہداف حاصل نہیں ہوں گے۔

سابق وزیرتجارت ہمایوں اختر خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اکثر پروگرام لینے کے بعد غربت بڑھتی ہے، لیکن بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوتا ہے اور یہی اس کا مثبت پہلو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، اس کے باوجود اگر حکومت اصلاحات بھی کر لے تو شرح نمو 15 فیصد بڑھ سکتی ہے۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت ترقیاتی منصوبوں کا فنڈ کم نہ کرے ورنہ مزید مشکلات پیدا ہوں گے لیکن اگر نجکاری کی طرف جایا جائے تو کہیں سے پیسے آنے کا امکان ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت 11.5 ارب کا گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی جبکہ موجودہ حکومت نے نو ماہ میں 2.5 سو ارب اضافہ کیا، لیکن موجودہ حکومت کے اقدمات کے نتیجے میں 2022ء تک گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا۔

 
خبر کا کوڈ : 796431
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش