0
Tuesday 28 May 2019 22:55

ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اعجاز ہاشمی

ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے وزیرستان میں پی ٹی ایم کے رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کی قیادت میں فوج پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ ذمہ داروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے اور انہیں عدالتی کٹہرے میں لایا جائے۔ اگر منتخب اراکین پارلیمنٹ ہی ملک کی سرحدوں اور قومی اداروں کا احترام نہیں کریں گے تو اس ملک کو کیسے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ پھر تو انارکی اور مفلوک الحالی کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ ملک کو ترقی کی بجائے لاقانونیت اور دہشتگردی کی طرف لے جانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ دہشتگردی کے خاتمے اور قومی سلامتی کیلئے فوج اور سول شہریوں نے پہلے ہی بہت قربانیاں دی ہیں، اگر ان شہدا کی قیمتی قربانیوں کو ضائع کرنے کی سازش کی گئی تو یہ ناقابل برداشت ہوگا، ہم اپنے شہدا کے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تحفظ ترجیح ہونی چاہیے اور رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد علی وزیر اور محسن داوڑ کو اس کا احساس ہونا چاہیے کہ وہ بالادست معزز ادارے پارلیمنٹ کے رکن ہیں، اگر وہ فوج پر حملہ آور ہوں گے تو اسے کیسے برداشت کیا جا سکتا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات ہونی چاہیں اور الیکشن کمیشن فوج پر حملوں کیلئے لوگوں کا اکسانے والی جماعت پی ٹی ایم کی رجسٹریشن کا جائزہ لے۔ کیا یہ سیاسی پارٹی کی تعریف پر پوری اترتی ہے۔ ایسی جماعت جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے، اسے الیکشن کمیشن کیساتھ کیسے رجسٹرڈ جماعت کے طور پر رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کراچی اور دیگر علاقوں سے بھی جبری طور پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے احتجاج کیا، مگر انہوں نے امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا اور نہ ہی قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف نعرے بازی کی، بہت بڑا دھرنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے گھر کے باہر دیا گیا لیکن کسی فوجی ادارے کیخلاف نازیبا زہریلی زبان استعمال نہیں کی گئی اور نہ ہی فوج پر حملہ ہوا۔ اس لیے پی ٹی ایم کواس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ اگر ان کی کچھ شکایات ہیں بھی تو انہیں پارلیمنٹ کے موثر پلیٹ فارم کو استعمال کرنا چاہیے تھا۔ قانون کو ہاتھ میں لینا قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔
خبر کا کوڈ : 796784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش