0
Wednesday 29 May 2019 14:04

شام کو دہشتگردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد کروائیں گے، بشار الجعفری

شام کو دہشتگردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد کروائیں گے، بشار الجعفری
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا ہے کہ شام کے شمالی صوبے ادلب میں قابض "جھبۃ النصرہ" کے دہشتگرد وہاں موجود سویلین آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے شام کے موجودہ حالات کے بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد گروہ "جبہۃ النصرہ" جس نے ادلب کے زیادہ تر رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے، آس پاس کے علاقوں میں قائم شامی فوجی مراکز پر مسلسل حملے کر رہی ہے، جبکہ شامی حکومت دہشتگردوں کے مقابلے میں ملکی عوام کی حفاظت کو اپنا وظیفہ سمجھتی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شام اپنی تمامتر سرزمین کو ہر قسم کی دہشتگردی اور غیر قانونی بیرونی فوجی تسلط سے آزاد کروا کر رہے گا۔

بشار الجعفری نے شام میں دہشتگردوں، امریکی اتحاد اور اس کے ساتھ وابستہ مسلح گروہوں کے جنگی جرائم، انسانیت سوز اقدامات اور براہ راست قبضے کی کارروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل ہی ترکی کی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے بلائے جانے والے دہشتگردوں کے اجلاس، جس میں "جبہۃ النصرہ"، "جیش العزہ"، "احرار الشام"، "صقور الشام" اور "جیش الاحرار" کے دہشتگرد شریک تھے، نے گذشتہ سال کے دوران "شامی حکومت کے میانہ رو مخالفین" کے بارے کئے جانے والے مسلسل دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جلسے نے ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے والی حکومت کو واضح طور پر بےنقاب کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے جلسے میں حاضر اراکین کی توجہ ایک تصویر کی طرف مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر ان دہشتگردوں کی ہے، جو دو روز قبل ہی دہشتگرد گروہ "جبہۃ النصرہ" کے سرغنہ "ابو محمد الجولانی" اور ترک حکومت سمیت یہاں موجود سلامتی کونسل کے بہت سے اراکین ممالک کے حمایت یافتہ دوسرے دہشتگردوں کی سربراہی میں ترک انٹیلیجنس ایجنسیز کی ایماء پر ادلب میں اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کی سربراہی کرنے والے دہشتگردوں میں سے اکثر وہ عناصر ہیں، جو "آستانہ امن مذاکرات" میں حاضر تھے اور دہشتگرد گروہ "جبہۃ النصرہ" کے ساتھ مل کر شامی حکومت کے خلاف نہ لڑنے اور "آستانہ امن مذاکرات" میں حاصل ہونے والے تفاہم کا احترام کرنے کے پابند تھے، جن میں سے ایک "ادلب میں کم تناؤ کے زون کا قیام" بھی تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی قابض افواج اور "مغاویر الثورہ" نامی دہشتگرد گروہ کے عناصر، جو خود امریکیوں کے لئے ہی کام کرتے ہیں، نے "التنف" میں قائم "الرکبان مہاجر کیمپ" سے اب تک ہزاروں کی تعداد میں بےگناہ شہریوں کو گرفتار کر رکھا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں کرنے کے ساتھ ساتھ عام مہاجرین کو بھی اس کیمپ سے نکلنے نہیں دے رہے۔ بشار الجعفری نے ایک مرتبہ پھر سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ کو وہ اس مہاجر کیمپ کے پناہ گزینوں کی مشکلات کو حل کرنے کی شامی اور روسی کوششوں میں رکاوٹیں نہ ڈالنے پر مجبور کرے۔ اسی طرح انہوں نے شام کے شمال مشرق میں واقع "الھول مہاجر کیمپ" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "کرد ڈیموکریٹک فورسز" (QSD) کے زیر کنٹرول اس کیمپ کی صورتحال بھی "الرکبان مہاجر کیمپ" سے زیادہ مختلف نہیں جبکہ امریکی افواج کرد ڈیموکریٹک فورسز (QSD) کے ساتھ ملک کر شامی تیل، قومی تاریخی اثاثوں اور دوسرے قومی وسائل کی چوری اور بیرون ملک سمگلنگ میں براہ راست ملوث ہیں۔

بشار الجعفری نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شامی سرزمین پر شام کی اجازت کے بغیر ہر قسم کے مسلح گروہوں کی موجودگی جارحیت اور ناجائز قبضہ ہے، لہذا شام ہر ایسے مسئلے کے ساتھ سختی سے نمٹے گا۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کے مقبوضہ علاقوں کی پہچان اور وہاں کی آبادی کے تناسب میں ترکی کی طرف سے کی جانے والی بنیادی تبدیلیوں کے عمل کو فوری طور پر بند اور اردوغان حکومت کی طرف سے شام کی وحدت اور جغرافیائی سلامتی کو لاحق خطرات کو بھی فوری طور پر ختم کروائے۔
خبر کا کوڈ : 796895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش