0
Sunday 19 Jun 2011 12:31

مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت سنجیدہ ہے نہ پاکستان، فضل الرحمن

مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت سنجیدہ ہے نہ پاکستان، فضل الرحمن
 لاہور:اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نیوز ویک کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پاکستان اور بھارت دونوں ملک سنجیدہ نہیں ہیں۔ تجارت کیلئے ہمیں سب سے زیادہ اہمیت ہمسائیوں کو دینی چاہئے اس کے بعد اسلامی ملک اور پھر کسی اور کو اہمیت دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے باعث ہم 60 سالوں سے بھارت سے معاشی طور پر دور رہے ہیں ہم یورپ سے اسکی مارکیٹوں میں رسائی کیلئے بھیک مانگ رہے ہیں لیکن ہم اپنے ہمسائے میں موجود زبردست مارکیٹ سے آگاہ نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج کو جب کبھی مشکلات درپیش آتی ہیں وہ بچاﺅ کیلئے پارلیمنٹ کا رخ کرتی ہے، لیکن پاکستان میں جمہوریت پر فوج کی گرفت اتنی مضبوط ہے کہ میں نہیں کہہ سکتا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت مضبوط ہے یا خوف سے آزاد ہے۔ میں کہتا ہوں کہ فوج کو اپنا کنٹرول چھوڑنے سے گھبرانا نہیں چاہئے ان کے خیالات اور مشوروں کو پھر بھی اہمیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کی اہمیت کے پیش نظر کشمیر کو فتح کرنے کا تصور پس پشت جا چکا ہے۔ توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر ان قوانین میں کوئی تبدیلی کرنی بھی ہے تو اس کیلئے مسلمان اور مذہبی اداروں کو بائی پاس نہیں کیا جانا چاہئے۔ اپنے اوپر خودکش حملوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ کس ایجنسی نے خودکش حملہ آوروں استعمال کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ایٹمی اثاثے امریکہ سے محفوظ ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جنگ میں مارا جائے تو میرے لئے وہ اہم نہیں، لیکن میرے لئے پاکستان کی خودمختاری بہت ہے۔
خبر کا کوڈ : 79756
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش