0
Sunday 2 Jun 2019 21:10

مکہ کانفرنس میں یمنی مسلمانوں کا ذکر نہ ہونا خیانت کے مترادف ہے، نیاز نقوی

مکہ کانفرنس میں یمنی مسلمانوں کا ذکر نہ ہونا خیانت کے مترادف ہے، نیاز نقوی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے مکہ کانفرنس کے اعلامیہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل اور امریکہ نوازی میں مسلمانوں کے اصل مسائل کو نہ بھولیں، او آئی سی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا فلسطین اور کشمیر پر موقف لائق تحسین، لیکن بیرونی مداخلت اور سعودی مظالم کے شکار یمنی مظلوم مسلمانوں کا ذکر نہ کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ وزیراعظم کی تقریر میں زور دینے کے باوجود مکہ کانفرنس کے اعلامیہ میں اس کا کشمیر کا ذکر تک نہ ہونا تشویشناک ہے۔ لاہور میں علماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کی خوشنودی کی خاطر او آئی سی کے اجلاس میں ایران کی مخالفت عرب ممالک کے بکاو مال ہونے اور اسرائیل نوازی کا ثبوت ہے، حرمین شریفین کے تحفظ کے دعویداروں کا فلسطین اور قبلہ اول کی سودے بازی کیلئے امریکہ اور اسرائیل سے ملی بھگت قابل مذمت ہے۔

علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ جمعة الوداع کو عالمی یوم القدس پر دنیا بھر میں اسرائیل مخالف ریلیوں نے سعودی قیادت میں عرب ممالک کی اسرائیل نوازی کو مسترد کر دیا ہے اور واضح ہو گیا کہ امت مسلمہ ایران کے حقیقت پسندانہ موقف کی حامی ہے، نہ کہ امریکی غلامی کا شکار عرب ممالک کی۔ او آئی سی میں اسلام دشمن بھارت کی رکنیت میں سعودی عرب کی دلچسپی اس فورم کے اسلامی مفادات کے تحفظ کی جدوجہد پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، عام آدمی ورطہ حیرت میں ہے کہ پوری مکہ کانفرنس میں امریکی اسرائیلی مفادات کے تحفظ اور ایران کی مخالفت کے سوا کچھ نہیں کیا گیا، اب ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ اس کے پیچھے کون ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہودی لابی آل سعود کے مظالم کو چھپانے اور حرمین شریفین کے تحفظ کے نعرے پر بیوقوف لوگوں کو بے وقوف بنانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں غیر جانبداری کا کوئی تصور نہیں، مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت اسلام کا بنیادی رکن ہے۔ مکہ کانفرنس میں حجاز مقدس کے پڑوس میں تباہ شدہ یمنی مسلمانوں کا اعلامیہ اور کانفرنس میں ذکر نہ ہونا خیانت کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 797607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش