0
Monday 3 Jun 2019 00:57

ججز کی جائیدادوں کی دستاویزات برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے نوٹرائز اور تصدیق شدہ ہیں، ایسٹس ریکوری یونٹ

ججز کی جائیدادوں کی دستاویزات برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے نوٹرائز اور تصدیق شدہ ہیں، ایسٹس ریکوری یونٹ
اسلام ٹائمز۔ وزارت قانون اور ایسیٹس ریکوری یونٹ نے ججز کے خلاف ریفرنس کے معاملے پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ججز کے ریفرنس کے معاملے پر وزارت قانون اور ایسیٹس ریکوری یونٹ نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ ایسٹس ریکوری یونٹ کو تین ججوں کے بیرون ملک جائیدادوں کی اطلاع ملی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ججوں سے متعلق معاملہ 1973ء کے رولز آف بزنس کے تحت وزارت قانون و انصاف کا دائرہ اختیار ہے، ججز کی جائیدادوں سے متعلق شکایت پر کارروائی کے لیے معاملہ وزارت قانون کو بھجوایا گیا۔ اعلامیے کے مطابق وزارت قانون نے ایسٹس ریکوری یونٹ کو شکایت میں درج معاملے کی تصدیق کی ہدایت کی، ایسٹس ریکوری یونٹ نے تصدیق کے لیے ایف بی آر، نیب اور ایف آئی اے سے مل کر معلومات اکٹھی کیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ کارروائی صرف تصدیق شدہ اطلاعات پر ہی ہو سکتی ہے اور وزیر اعظم کے ایسٹس ریکوری یونٹ نے ججز کی جائیدادوں سے متعلق تصدیق شدہ رجسٹریز حاصل کیں، یہ رجسٹریاں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے نوٹرائز اور تصدیق شدہ ہیں، یہ اطلاعات ملنے پر معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھا گیا۔ اعلامیے کے مطابق صدر، وزیر اعظم، وزارت قانون اور ایسٹس ریکوری یونٹ آئین و قانون اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، آرٹیکل 209 سے متعلق صدر اور وزیر اعظم اقدام نہ کرتے تو اپنے فرائض سے غفلت کے مرتکب ہوتے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ہائیکورٹ کے 2 ججز کے خلاف حکومت نے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیے تھے۔
خبر کا کوڈ : 797627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش