0
Monday 3 Jun 2019 13:58

ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری

ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاک فوج سمیت دیگر ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس میں جواب طلبی کیلئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری قانون، پیمرا اور پی ٹی اے کو دو بارہ نوٹس جاری کردیئے، جبکہ منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر سے دوبارہ تحریری جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالت نے ڈی جی انٹرنیٹ پروٹوکول پی ٹی اے کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا۔ بیرسٹر شعیب رزاق نے پی ٹی ایم پر پابندی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت سے اپیل کی، وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم رہنما گلالئی اسماعیل، محسن داوڑ، علی وزیر اور منظور پشتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا جائے، پی ٹی ایم رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں، پابندی عائد کی جائے اور ہرزہ سرائی کرنے والوں پر ذمہ داری کا تعین کیا جائے۔

بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا کہ پیمرا پی ٹی ایم کی کوریج کے حوالے سے اپنے قوانین پر عمل درآمد نہیں کرا سکا، پی ٹی ایم کی پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر کوریج پر پابندی لگائی جائے۔ عدالت نے اس موقع پر پیمرا کی جانب سے کونسلنگ کی ہدایت کی اور کہا کہ ریاست کے خلاف جو ہو رہا ہے، پیمرا اور دیگر ادارے کیا کر رہے ہیں، آزادی اظہار رائے کے نام پر ریاست کے خلاف ہرزہ سرائی کی کوئی آئین اجازت نہیں دیتا۔ بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ فارن سیکرٹری کا ٹیوٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا، مگر پی ٹی ایم کے اکاؤنٹ ابھی بھی چل رہے ہیں اور پی ٹی اے غفلت کی نیند سو رہا ہے، عدالت نے کہا غیرشرعی تصاویر یا دیگر مواد کے لئے پی ٹی اے نے فلٹر لگایا ہوا ہے؟ وکیل نے کہا کسی کا شخصی اکاونٹ ٹیوٹر پر ہے تو اس پر چیک اینڈ بیلنس کے لئے پی ٹی اے کے پاس کوئی میکانزم نہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی ذات کی بجائے ہم نے پاکستان کے مفاد کیلئے کام کرنا ہے، پی ٹی اے نے وکیل نے کونسلنگ کے لئے وقت مانگ لیا۔ عدالت نے  جواب طلبی کیلئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری قانون، پیمرا اور پی ٹی اے کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیئے جبکہ منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کرلیا۔ وزارت داخلہ نے بتایا گلالئی اسماعیل کے خلاف دو مقدے درج ہیں، جس پر عدالت نے کہا گلالئی اسماعیل ابھی تک گرفتار کیوں نہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا گلالئی اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی ہے۔ عدالت نے کہا چیئرمین پیمرا ذمہ داری افسر کو عدالتی معاونت کے لئے مقرر کر دے، جس کے بعد مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔
 
خبر کا کوڈ : 797679
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش