0
Thursday 6 Jun 2019 20:37

ڈی آئی خان، پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاؤن، ادریس پشتین سمیت 7 کارکن گرفتار

ڈی آئی خان، پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاؤن، ادریس پشتین سمیت 7 کارکن گرفتار
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ ہفتے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پی ٹی ایم کے کارکنوں پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے بعد سے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس اور سی ٹی ڈی نے پشتون تحفظ موومنٹ کے متعدد سرگرم کارکنوں کو ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف مقامات سےگرفتار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ حقوق کیلئے بات کرنے والے اور پی ٹی ایم کا سرگرم کارکن ادریس پشتین کو سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان نے گھر سے گرفتار کرلیا ہے۔ خاندانی ذرائع نے بھی اب اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ادریس پشتین پولیس کی تحویل میں ہیں۔ تاہم پولیس ذرائع نے ادریس پشتین کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے۔ یاد رہے ادریس پشتین پشتون حقوق کیلئے ایک توانا آواز ہیں جنہیں پہلے بھی سیکیورٹی فورسز گرفتار کر چکے ہیں اور ادریس پشتین منظور پشتین کے قریب ترین ساتھیوں میں شمار ہوتا ہیں۔ یاد رہے کہ 26 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خڑ قمر چیک پوسٹ پر مبینہ طور پر ایم ٹی ایم کے اراکین قومی اسمبلی محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 5 فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 8 افراد جاں بحق اور 42 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد واقعے سے ایک روز گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لئے جواب دیا۔ پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ واقعے کے بعد علی وزیر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ محسن جاوید داوڑ ہجوم کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک روز بعد ہی مذکورہ چیک پوسٹ کے قریب بویا کے علاقے میں نالے سے 5 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ دو روز قبل سکیورٹی فورسز نے محسن داوڑ کو بھی شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ سے حراست میں لے لیا تھا جنہیں بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 روزہ ریمانڈ پر محکمہ انسداد دہشت گردی کے حوالے کردیا۔ 4  جون کو سی ٹی ڈی نے عدالت سے استدعا کی کہ علی وزیر کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کردی جس کے بعد رکن قومی اسمبلی کو سینٹرل جیل پشاور منتقل کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 798147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش