0
Sunday 9 Jun 2019 20:09

چارٹر آف ڈیموکریسی کی طرح چارٹر آف اکانامی ہونا چاہیئے، نثار کھوڑو

چارٹر آف ڈیموکریسی کی طرح چارٹر آف اکانامی ہونا چاہیئے، نثار کھوڑو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کا مفاہمتی کردار نہ ہوتا، تو این ایف سی ایوارڈ نہ ملتا اور صوبائی خودمختاری نہیں ملتی، ملک کو اب بھی مفاہمت کی ضرورت ہے، آج کی حکومت نے لڑاؤ اور تصادم کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے، جس وجہ سے ملک اور عوام کو نقصان پہنچ رہا ہے، جس طرح چارٹر آف ڈیموکریسی کی گئی، اسی طرح چارٹر آف اکانامی ہونا چاہیئے۔ لاڑکانہ پریس کلب کے نو منتخب عہدیداران کو مبارک باد دینے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری 10 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت پکی ہونے کے متعلق پیش ہونگے، آصف علی زرداری پہلے بھی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں اور کل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہونگے، امید ہے عدالت آصف علی زرداری کی انٹرم ضمانت کنفرم کرے گی، عدالت کے فیصلے سے قبل گرفتاری کی باتیں مناسب نہیں ہیں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ اکیلے اڑان کے حامی نہیں ہیں، تمام جماعتیں اکٹھی ہوکر ملک کو بچا سکتی ہیں، پی ٹی آئی حکومت تبدیل ہو یا ان ہاؤس تبدیلی ہو، اس سے کوئی فرق نہیں ہڑتا، تاہم جمھوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے، حکومت تبدیل ہو سکتی، جس سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا، ان ہاؤس تبدیلی کے بہت طریقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مینڈیٹ چرایا ہے، ایم کیو ایم وزارت لے کر مینڈیٹ چوری ہونے پر خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف تحریک کے متعلق جلد اے پی سی ہوگی، جس میں اپوزیشن جماعتوں کیجانب سے متفقہ حکمت عملی طے ہوگی، جس کے بعد آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید اپنی یہ زبان استعمال کرنا بند کریں، ورنہ شیخ رشید سے سندھ والے وہ حشر کرینگے، جیسے ضیاء الحق کا حشر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس فائز عیسی قاضی آئندہ کے چیف جسٹس ہونے تھے، اس لئے ان کو نشانہ نہیں بنانا چاہیئے تھا۔
خبر کا کوڈ : 798572
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش