ایرانی عوام کیخلاف اقدام کرنیوالے ہر ملک کو منہ توڑ جواب دیا جائیگا
جو بھی ہم سے جنگ کا آغاز کریگا وہ اسکا اختتام کرنیوالا نہیں ہوگا، جواد ظریف
امریکہ تہران کیخلاف معاشی جنگ کے آغاز کے بعد اپنے محفوظ ہونیکی امید نہ رکھے
11 Jun 2019 01:27
پیر کو تہران میں جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس کیساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی پندرہ رپورٹیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ ایران نے اپنے بین الاقوامی وعدوں پر عمل کیا ہے، ایران اپنے آپکو اس بات کا پابند سمجھتا ہے کہ جس قدر اس نے بین الاقوامی معاہدوں پر عمل کیا ہے، اسی طرح وہ اپنے عوام کے مفادات اور حقوق کا بھی دفاع کرے۔
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کا واحد راستہ اقتصادی جنگ کو روک دینا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے پیر کو تہران میں جرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ پوری دنیا کے لئے بہت ہی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی توقع نہیں رکھنی چاہیئے کہ جن لوگوں نے ایرانی عوام کے خلاف اقتصادی جنگ چھیڑ رکھی ہے یا اس کو ہوا دے رہے ہیں، وہ بچ جائیں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ کوئی ملک ایرانی عوام کے خلاف کوئی اقدام کرے اور اس کو ایران کی جانب سے منہ توڑ جواب نہ دیا جائے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی کوئی جنگ شروع نہیں کی، لیکن اگر کسی نے جنگ چھیڑی تو پھر اس کو ختم کرنے کا اختیار اس کے پاس نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی پندرہ رپورٹیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ ایران نے اپنے بین الاقوامی وعدوں پر عمل کیا ہے، کہا کہ ایران اپنے آپ کو اس بات کا پابند سمجھتا ہے کہ جس قدر اس نے بین الاقوامی معاہدوں پر عمل کیا ہے، اسی طرح وہ اپنے عوام کے مفادات اور حقوق کا بھی دفاع کرے۔
خبر کا کوڈ: 798840