0
Tuesday 11 Jun 2019 22:33

سرینگر، انجمن شرعی شیعیان کے زیراہتمام بین الاقوامی امام خمینی (رہ) کانفرنس کا انعقاد

سرینگر، انجمن شرعی شیعیان کے زیراہتمام بین الاقوامی امام خمینی (رہ) کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ دنیائے اسلام کی تحریک و تاریخ ساز شخصیت بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی (رہ) کی 30ویں برسی کی مناسبت سے انجمن شرعی شیعیان کے شعبہ جامعہ باب العلم کے اہتمام سے ہوٹل سنطور میں پُروقار بین الاقوامی امام خمینی (رہ) کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس کی صدارت انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کی۔ پہلی نشست میں تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری سید محمد حسین الموسوی اور دوسری نشست میں قاری قمر علی نے حاصل کی۔ مشہور نعت خوان غلام حسن غمگین نے بارگاہ رسالتمآب میں گل ہائے عقیدت نذر کئے، جبکہ نظامت کے فرائض  سید عابد حسینی، سید عدیل مرتضٰی نے انجام دیئے، جن معزز شخصیات نے امام خمینی (رہ) کو خراج نذر کیا ان میں اسلامی جمہوری ایران کے بلند پایہ عالم دین چانسلر یونیورسٹی آف فرق و مذاہب اور مہمان خصوصی آیت اللہ ڈاکٹر محمد حسین مختاری، حرم امام رضا (ع) کے نمائندہ ڈاکٹر غلام رضا رئیسیان، ڈاکٹر احمد راہدار ریسیرچ اسکالر دانشگاہ باقر العلوم، جواہر لال یونیورسٹی کے پروفیسر راما کرشنن، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے معروف پروفیسر نور احمد بابا، سابقہ جج جسٹس حکیم امتیاز حسین اور غلام حسن بابا ماگام شامل ہے۔

آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے خطبہ استقبالیہ میں مہمانان گرامی کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) بلا لحاظ مذہب و ملت مظلومین عالم کے پرخلوص ہمدرد اور ترجمان تھے۔ انہوں نے کہا کہ دینا کی مظلوم اقوام کی حالت زار اور دنیائے اسلام میں مغربی قوتوں کے تباہ کن اثر و نفوذ اور استکباری قوتوں کی ملت اسلامیہ کے خلاف تہذیبی جارحیت نے امام خمینی کو ایران میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کی تحریک و ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ شاہ ایران کو اپنا آلہ کار بنا کر امریکہ اور برطانیہ خطے میں نام نہاد نئے مشرقی وسطیٰ کی تشکیل کی، راہوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مصروف عمل تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران سے شہنشایت کا خاتمہ ہو کر اسلامی انقلاب برپا نہ ہوتا تو اسرائیل کے پڑوسی مسلمان ممالک صہیونی جارحیت کا شکار ہو کر اپنا جغرافیائی وجود کھو چکے ہوتے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے نہ صرف دنیائے اسلام میں دینی بیداری کی لہر دوڑائی بلکہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم اور عسکری غرور کا کافی حد تک قلع قمع کیا اور اس ساری مثبت صورتحال کا سرچشمہ حضرت امام خمینی (رہ) کی ذات گرامی ہے۔

ایران کے بلند پایہ عالم دین اور رئیس دانشگاہ اسلامی آیت اللہ محمد حسین مختاری نے امام خمینی (رہ) کے سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی کے سیرت و کردار میں واضح طور پر انبیائی راہ و روش کی جھلکیاں نظر آتی تھی، ان کی نیت میں خلوص، ایمان میں مکمل پختگی اور ارادے غیر متزلزل تھے اور انہیں اپنے ہدف کی سچائی اور کامیابی پر مکمل یقین تھا۔ نمائندہ حرم امام رضا (ع) ڈاکٹر غلام رضا نے امام خمینی (رہ) کے افکار و نظریات اور کردار عمل کو اسوہ اہلبیت (ع) کی عملی تفسیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کو عزت و وقار اور دنیائے اسلام کو ذلت قبول نہ کرنے کا عملی درس دیا۔ اس موقع پر حرم امام رضا کے نمائندہ شیخ مدرسی اور انجمن شرعی شیعیان کے نمائندہ ایڈوکیٹ سید منتظر مہدی الموسوی اور رئیس دانشگاہ مذاھب اسلامی کے آیت اللہ ڈاکٹر محمد حسین مختاری و جامعہ باب العلم کے نمائندہ سید عابد حسینی کے درمیان دو معاہدے طے پائے، جن کے تحت کشمیری زائرین اور ایرانی حوزات علمیہ میں حصول تعلیم کے خواہشمند طلاب کو خصوصی رعائیتں اور سہولیات بہم رکھی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 799019
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش