0
Thursday 13 Jun 2019 20:51

مقبوضہ کشمیر، ایک سال برس 2400 افراد پر پی ایس اے کا اطلاق ہوا، ایمنسٹی انٹرنیشنل

مقبوضہ کشمیر، ایک سال برس 2400 افراد پر پی ایس اے کا اطلاق ہوا، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اسلام ٹائمز۔ بشری حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو ایک ایسا قانون قرار دیا ہے جو انسداد جرم کے عدالتی نظام کو بالائے طاق رکھ کر احتسابی نظام، شفافیت اور انسانی حقوق کو نظرانداز کرتا ہے۔ ایمنسٹی نے ایک رپورٹ میں اعداد و شمار ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 2007 سے 2016ء تک 2400 سے زائد افراد کو اس قانون کے تحت بند رکھا گیا، جن میں سے 58 فیصد حکم ناموں کو عدالتوں نے کالعدم قرار دیا۔ انتظامیہ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے ’’بے لگام قانون کا ظلم، جموں و کشمیر پی ایس اے کے تحت بلا الزام مقدمہ اور نظربندی‘‘ کی رپورٹ منظرعام پر لانے پر روک لگا کر اس کا خلاصہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں  ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آکار پٹیل، پروگرام ہیڈ آشمتا اور مقامی محقق ظہور احمد وانی کو اس رپورٹ کا خلاصہ میڈیا کے سامنے پیش کرنا تھا، تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ریاستی انتظامیہ کی طرف سے انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی، جس کے بعد میڈیا بریفنگ کو رد کیا گیا۔ اس دوران میڈیا کے پاس دستیاب ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اس رپورٹ میں ’’ 2012ء سے 2018ء کے درمیان پی ایس اے قانون کے تحت نظربند ہونے والے 210 قیدیوں کے مقدمات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ یہ قانون کسی بھی شخص کو دو سال تک انتظامی نظربندی میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 799243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش