0
Friday 14 Jun 2019 19:34
بار کونسلز کا جسٹس فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ

ججز کے خلاف ریفرنسز، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ختم

ججز کے خلاف ریفرنسز، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ختم
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں سپریم جوڈیشل کونسل کا جاری اجلاس ختم ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی سربراہی کر رہے تھے۔ اجلاس میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید شیخ کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ علی احمد شیخ اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ بھی شریک ہیں۔ اجلاس جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف حکومتی ریفرنس کے قابل سماعت ہونے پر سماعت کرے گا۔ اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا کے خلاف حکومتی ریفرنس پر بھی غور کیا جائے گا۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اٹارنی جنرل پاکستان منصور علی خان بھی نوٹس پر پیش ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کی عمارت میں مختلف بارز کی جانب سے احتجاجی بینرز لگائے گئے ہیں، جن میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
 
ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ پنجاب میں جزوی ہڑتال ہے۔ سپریم کورٹ بار نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے معاملے پر ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جبکہ ریفرنسز کے معاملے پر وکلاء دو گروپوں میں تقسیم ہو چکے ہیں۔ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی بلوچستان بار راحب بلیدی کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف ریفرنس کے معاملے پر صوبے بھر میں آج وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔ اِدھر کراچی کی سٹی کورٹ کے وکلاء کے ایک گروپ کی جانب سے عدالتوں کی تالا بندی کی گئی جبکہ دوسرے گروپ نے یہ تالے توڑ ڈالے۔ لاہور ہائیکورٹ میں بھی آج معمول کے مطابق کام ہو رہا ہے، جہاں وکلاء مختلف عدالتوں میں پیش بھی ہوئے۔
 
لاہور ہائیکورٹ بار، لاہور بار اور پنجاب کونسل کی جانب سے گذشتہ روز وکلاء کی آج کی ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی تجویز پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجا تھا، جس میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی پر اُن کی بیرون ملک جائیدادوں کو اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اس حوالے سے خط بھی لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ جائیدادیں ان کی اہلیہ اور صاحبزادے کے نام ہیں اور وہ خودمختار ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 799491
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش