0
Sunday 16 Jun 2019 17:26

مریم اور بلاول بھٹو ملاقات، حکومت کیخلاف جدوجہد پر اتفاق اور میثاق جمہوریت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ

مریم اور بلاول بھٹو ملاقات، حکومت کیخلاف جدوجہد پر اتفاق اور میثاق جمہوریت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی دعوت پر ان سے ملاقات کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری رائے ونڈ میں جاتی امرا پہنچ گئے۔ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ساتھ پارٹی کے دیگر رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ بھی موجود ہیں۔ مریم نواز نے بلاول بھٹو اور ان کے وفد کا استقبال کیا، مسلم لیگ کے وفد میں رانا ثناءاللہ خان، مریم اورنگزیب، پرویز رشید، سردار ایاز صادق اور محمد زبیر شامل تھے۔ ملاقات میں اے پی سی میں دونوں جماعتوں کے ایک بیانیہ پر بھی غور متوقع ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت کے خلاف جدوجہد پر اتفاق اور میثاق جمہوریت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نائب صدر مسلم لیگ نون مریم نواز کی دعوت پر، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اپنے وفد کے ہمراہ جاتی امرا پہنچے جہاں مریم نواز نے ان کا استقبال کیا۔ ملاقات میں دونوں کیجانب سے چند قریبی رفقاء بھی شریک ہیں۔
 
ملاقات میں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آئین کی سربلندی اور جمہوریت ہی ملک کو آگے لےجا سکتی ہے۔ انہوں نے بجٹ منظور نہ ہونے اور مل کر حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا، دونوں رہنماؤں کا موجودہ حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔ اس سے قبل نون لیگ کے رہنما پرویز رشید کا کہنا تھا کہ حکومت دو لوگوں کے مل بیٹھنے پر بہت پریشان ہے، جب یہ دونوں مل کر نکلیں گے تو حکومت کا کیا حال ہوگا۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے گذشتہ روز بلاول بھٹو زرداری کو ملاقات کی دعوت دی تھی جسے بلاول نے قبول کیا تھا۔ اس کے علاوہ اپوزیشن کی 2 اہم جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اے پی سی میں دونوں جماعتوں کے ایک بیانیہ پر بھی غور متوقع ہے۔
بلاول مریم ملاقات، مل کر حکمت عملی بنانے پر اتفاق
اس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی پی کے رہنما چوہدری منظور نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقاتوں سے حکومت حواس باختہ ہوچکی ہے اور اپوزیشن کی ممکنہ احتجاجی تحریک کی وجہ سے حکومت گرفتاریاں کررہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقاتیں اپوزیشن کی سیاسی روایات کا ایک حصہ ہیں، پی پی سمجھتی ہے اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ کردار ادا کرنا چاہیئے۔ گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو 16 جون کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے دعوت کو قبول کیا ہے اور وہ اتوار کی سہ پہر میں رائے ونڈ جائیں گے۔ ساتھ ہی اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ اس ملاقات میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کچھ دیگر اہم رہنما بھی شریک ہوں گے۔

مریم نواز نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اور بلاول کی ملاقات نواز شریف اور شہباز شریف کی اجازت سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے تمام فیصلے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت پارٹی کے لوگوں کی مشاورت سے کئے جاتے ہیں، جبکہ پارٹی کے اصول اور قواعد و ضوابط کی پاسداری مجھ پر بھی لازم ہے۔ بعد ازاں لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز سے ملاقات سے متعلق سوال پر چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ظہرانے کی دعوت دی ہے، جسے میں قبول کروں گا، پاکستان کے اتنے مسائل ہیں کہ سب نے مل کر اس کا حل نکالنا ہے، سب نے مل کر معاشی، انسانی و جمہوری حقوق کو تحفظ پہنچانا ہے، ہم سب نے مل کر پی ٹی آئی، آئی ایم ایف کے بجٹ کو روکنا ہے اور ملک کو معاشی خودکشی سے بچانا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے ساتھ نظریاتی معاملات ہیں لیکن ملکی مفاد میں مل کر کام کرنے کو تیار ہیں، مگر یہ کٹھ پتلی حکومت اصل میں سنجیدہ نہیں، لہٰذا پھر ان سے بات کروں گا جو عوام کے حقوق کے تحفظ میں سنجیدہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 799830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش