0
Sunday 16 Jun 2019 21:05

کہتے ہیں ہم نے جو قرضہ لیا ہے اس کا حساب ہوگا، حساب تو ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، خورشید شاہ

کہتے ہیں ہم نے جو قرضہ لیا ہے اس کا حساب ہوگا، حساب تو ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے، حکومت نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے ہیں۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بات کرنے کا موقع ہی نہیں ملا، جو بجٹ پیش کیا گیا وہ پی ٹی آئی حکومت کی عکاسی کرتا ہے، بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا، حکومت نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے ہیں، ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ ڈالر اتنا اوپر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کم سے کم 50 فیصد تنخواہ بڑھانی چاہیئے تھی، بجٹ والے دن ہم خاموش ہوکر بیٹھے تھے اور برداشت کرتے رہے، کہتے ہیں ہم نے جو قرضہ لیا ہے اس کا حساب ہوگا، حساب تو ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، ان باتوں میں قوم کو مت الجھاؤ آؤ اور سیاست کرو۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ ان کو کیسے پتہ چلا کہ یہ وزراء جیلوں میں جانے والے ہیں؟ پہلے بھی انصاف کی جنگ لڑی ہے اب بھی لڑیں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت گرانے کا کوئی مقصد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ابھی تک کنٹینر پر کھڑے ہیں، مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے سیاستدانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، نیب اگر گرفتار کرنا چاہتی ہے تو گرفتار کرے۔ پاک بھارت میچ سے متعلق انہوں نے کہا کہ دعاگو ہوں کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کامیاب ہو۔
خبر کا کوڈ : 799851
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش