0
Monday 17 Jun 2019 18:47
شہداء کے لواحقین کی استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، سربراہ عوامی تحریک

سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں 5 سال پہلے والی پوزیشن پر کھڑے ہیں، طاہرالقادری

ایک کے بعد ایک عدالت سے انصاف مانگ رہے ہیں، مانگتے رہیں گے، مایوس نہیں
سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں 5 سال پہلے والی پوزیشن پر کھڑے ہیں، طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شہدائے ماڈل ٹاون کی 5ویں برسی کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ قرآن خوانی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حصول انصاف کیلئے پانچ سال پہلے جہاں کھڑے تھے وہیں آج کھڑے ہیں، سپریم کورٹ میں کیس لڑ کر نئی جے آئی ٹی بنوائی، جے آئی ٹی کو تمام ذمہ داروں کے فون کالز کا ڈیٹا اور اہم شواہد مہیا کیے جن کی بنیاد پر جے آئی ٹی نے نواز شریف، شہباز شریف اور دیگر ذمہ داروں کے بیانات قلمبند کیے، کوئی بھی فون کالز ڈیٹا سے انحراف نہیں کر سکتا، جب جے آئی ٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا تو ایک ملزم پولیس افسر کی درخواست پر جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روک دیا گیا، اس ملزم پولیس افسر کا موقف تھا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل سے میری حق تلفی ہوئی یعنی اس نظام میں قاتلوں کے حقوق ہیں مگر مقتولین کیلئے اس نظام میں تڑپنا اور انصاف مانگتے مانگتے مر جانا ہی مقدر ہے۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کارکنان مختلف اضلاع سے شہدائے ماڈل ٹاءون کی قرآن خوانی کیلئے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور آ رہے تھے انہیں پولیس نے گرفتار کر کے جعلی مقدمات بنا دیئے اور پھر ان کارکنوں کو 7 سال اور 5 سال کی قید با مشقت سنا دی گئی، یعنی جنہوں نے قتل کیے وہ آزادانہ گھوم رہے ہیں اور جنہوں نے ظلم کے لیے آواز بلند کی انہیں سزائیں سنا دی گئیں، یہ ہے نظام اور اس کا اصل چہرہ۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے ظلم پر اللہ اور میڈیا کے سوا کوئی ہمارے ساتھ نہیں تھا، ہم مایوس نہیں ہیں، ایک کے بعد ایک عدالت سے انصاف مانگ رہے ہیں، مانگتے رہیں گے، اگر ان عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو ایک عدالت اللہ کی ہے وہاں سے ضرور انصاف ملے گا، قانون بے شک ظالم کا ہی ساتھی کیوں نہ ہو پھر بھی قانون کی ہی چھتری تلے رہنا پڑتا ہے، میں نے اپنے کارکنوں کو ہمیشہ قانون کا احترام سکھایا ہے، کسی بھی مرحلے پر قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کیلئے سیکنڈ لائن لیڈر شپ حکومتی لیڈر شپ سے رابطے میں رہتی ہے اور وقتاً فوقتاً انصاف کے راستے میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے شہدائے ماڈل ٹاون کے ورثاء کی استقامت پر کہا کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند کرے اور حصول انصاف کی جدوجہد میں ساتھ دینے والے ورثاء کی ہمت اور صبر و استقامت کو سلیوٹ کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں 8 کے قریب اپیلیں زیر سماعت ہیں، ان پر فیصلوں کے منتظر ہیں، جب تک عدالت میں نہیں تھے احتجاج کرتے رہے اور احتجاج کا بھی ایسا حق ادا کیا کہ نہ کسی نے کیا ہو گا اور نہ آئندہ کوئی کر سکے گا، اس نظام کیخلاف جو قربانیاں عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے کارکنان نے دیں کوئی اور ان کا تصور بھی نہیں کر سکتا، ہم نے حق کا ساتھ دیا، ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں اور نہ ہی شہداء کا خون رائیگاں جائے گا۔

دریں اثناء دوپہر ایک بجے عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے کارکنان اور شہدائے ماڈل ٹاون کے ورثاء لاہور میں مرکزی سیکرٹریٹ پہنچے جہاں شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کی گئی۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان، جواد حامد، نوراللہ صدیقی، انوار اختر ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سید الطاف حسین شاہ، جی ایم ملک، مظہر محمود علوی، چودھری عرفان یوسف، حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، قاسم منصور اعوان و دیگر رہنما موجود تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کے انصاف کیلئے حکومت نے کچھ مدد کی اور کچھ معاملات میں شکوے بھی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کے لیے حکومت سے جو بڑی امیدیں وابستہ کی تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں، تاہم پرامید ہیں کہ عدالتیں ہمیں انصاف دیں گی۔
خبر کا کوڈ : 799985
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش