0
Tuesday 18 Jun 2019 11:38

ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے مجرم غلام عباس کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا

ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے مجرم غلام عباس کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس سعید کھوسہ نے مجرم غلام عباس کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست کے بعد سپریم کورٹ نے آج سزا پر عمل درآمد کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا۔ اڈیالہ جیل حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ غلام عباس کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کے خلاف انہیں سپریم کورٹ کا حکم نامہ موصول ہوچکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ حکم نامے کے بعد بھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ غلام عباس 2004ء سے قید ہیں اور انہیں 2006ء میں اپنے ہمسائے کے قتل کے جرم میں مقامی عدات نے موت کی سزا سنائی تھی۔ غلام عباس کی والدہ نور جہاں کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کا بیٹا ذہنی مریض ہے اور اس کی سزا کو مؤخر کیا جائے اور ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے تو ان کی بیماری کا تعین کرے۔
 
خبر کا کوڈ : 800119
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش