0
Thursday 20 Jun 2019 12:14

معیشت سمیت 3 یا 4 ایسے مسائل ہیں جس پر حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، آصف زرداری

معیشت سمیت 3 یا 4 ایسے مسائل ہیں جس پر حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، آصف زرداری
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی معاشی پالیسی پر حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہے۔ قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ یہ ملک باقی رہے گا تو سب کچھ باقی رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد بھی میں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔ ملک میں گرفتاریوں کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اگر میں گرفتار ہوں گا تو عام آدمی گھبرائے گا کہ اگر آصف زرداری گرفتار ہوسکتا ہے تو ہمارا کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو اس حکومت کو لے کر آئی ہے انہیں اس معاملے پر سوچنا پڑے گا، ایسا نہ ہو کہ معاملات سیاسی رہنماؤں کے ہاتھوں سے بھی نکل جائے۔ اپنی ماضی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آج میری ماضی کی یادیں تازہ ہوگئیں۔ بجٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ کہیں یہ صداقت نہیں ہے کہ یہ بجٹ محکمہ خزانہ نے ترتیب دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیرپور اور اطراف کے اضلاع میں ماکڑ آئی ہوئی ہے، جس سے کپاس کی فصلیں خراب ہونے کا خدشہ ہے لیکن اس کا کوئی انتظام بھی نہیں کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ سعودی عرب سے امداد یا مشینینں آجاتیں تو اس پریشانی پر بھی قابو پالیا جاتا، کیونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اسے کپاس کو برآمد کرنا ہے۔ اپنے دور حکومت میں کپاس کی صنعت کی ترقی سے متعلق بات کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ صنعت 19 ارب ڈالر پر ملی تھی تاہم حکومت کے اختتام تک اسے 27 ارب ڈالر پر چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 3 یا 4 ایسے مسائل ہیں جس پر حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں جس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساتھ بیٹھ کر ایک معاشی پالیسی ترتیب دی جائے جیسے ایک ملکیت دی جائے تاکہ وہ چلتی رہے۔ چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ کل ایک جماعت کی حکومت تھی، آج کسی اور جماعت کی حکومت ہے کل کسی اور جماعت کی حکومت ہوگی، تاہم معاشی پالیسی چلتی رہے گی۔
 
خبر کا کوڈ : 800534
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش