اسلام ٹائمز۔ احتساب عدالت پشاور کی جج نوید احمد خان نے جعلی طریقے سے لاکھو روپے انکم ٹیکس ری فنڈ کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کوتفتیش کے لئے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا ہے، گزشتہ روز جب ملزم سیف اللہ ساکن مانسہرہ کو عدالت میں پیش کیاگیا، تو اس دوران نیب پراسیکیوٹر سعید اللہ خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر الزام ہے کہ انہوں نے دیگر ساتھی ملزمان کیساتھ ملی بھگت سے انکم ٹیکس آفس ایبٹ آباد سے جعلی ووچرز کے ذریعے 36 لاکھ روپے ریفنڈ کیے تھے جبکہ ملزم ٹیکس دھندہ ( ٹیکس پیئر) بھی نہیں تھا، جس سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے نقصان پہنچایا گیا تھا۔ عدالت نے نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔ واضح رہے کہ مذکورہ سکینڈل میں اس وقت آصف حیدر ریجنل انکم ٹیکس کمشنر ایبٹ آباد سمیت دو دیگر ملزمان محمد صدیق اور علی آفسر کے خلاف ریفرنس زیر سماعت ہے۔