0
Friday 21 Jun 2019 23:09

پیپلز پارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

پیپلز پارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
 اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے سندھ حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی ہے، وفاق کے بجٹ میں بھی شہری علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، میئر کراچی وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن اور کنور نوید جمیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی نسل پرست حکومت نے کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ کردیا، ہم سندھ حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کے 65 فیصد اور سندھ کے بجٹ میں 95 فیصد حصہ دیتا ہے، جو ٹیکس کراچی کے لوگ دے رہے ہیں ان پر خرچ نہیں کیا جاتا، پیپلز پارٹی کی نسل پرست حکومت نے صرف 10 بسیں چلائیں، پیپلز پارٹی اپنے اقدامات کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرچکی ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہری علاقوں کا ٹیکس خود جمع کرائیں اور خرچ کریں تو کیسا رہے گا، پی پی 1988ء میں گناہ بن کر سندھ پر نازل ہوئی، پیپلز پارٹی نازل نہ ہوتی تو کراچی میں دنیا کا بہترین ماس ٹرانزٹ سسٹم ہوتا۔ کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں، امید ہے جو یقین دہانیاں کرائی گئی وہ شرمندہ تعبیر ہوں گی، حکومت سے وزارت سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 11 سال سے لوٹ مار کرنے والوں کے استعفوں سے کچھ نہیں ہوگا، 11 سال سے لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیئے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہم نہیں سپریم کورٹ کے جج کہہ رہے ہیں سندھ میں روپیہ نہیں لگا، سینئر جج سپریم کورٹ کہتے ہیں زیادہ کرپشن صرف سندھ میں ہے، پیپلز پارٹی کے ہر دور میں کراچی کے ساتھ زیادتی ہوئی، پیپلز پارٹی نے ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر صرف کمائی کی، کرپشن کے لئے من پسند اسکیمیں بجٹ میں رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ سال سے لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیئے، کے ایم سی کو ملنے والا بجٹ صرف تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے، ہر سال تنخواہ بڑھائی جاتی ہے پر کے ایم سی کا فنڈ نہیں بڑھایا جاتا، کراچی کے آدھے سے زیادہ پیسے سندھ حکومت اپنے پاس رکھ لیتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اپنی نااہلی کو تسلیم کیا ہے، کراچی کو پانی ملتا ہے نہ روزگار ملتا ہے، کراچی کے شہری علاقوں کے ساتھ مسلسل ظلم ہورہا ہے، عوام کو پانی کے مسئلے پر جان بوجھ کر ترسایا جارہا ہے، کراچی پیپلز پارٹی کے لئے شکارگاہ ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ اس سال 30 ارب کراچی کے لئے رکھے گئے ہیں، 5 سال میں کراچی پر کچھ پیسہ نہیں لگایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 800788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش