0
Saturday 22 Jun 2019 11:28

پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے، شاہ محمود قریشی

پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثر پھیلانے نہیں دیں گے، ایک دوسرے کے مابین عدم اعتماد کی فضا کسی کے مفاد میں نہیں، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان میں قیام امن کے لئے پہلی کانفرنس لاہور پراسس کے نام سے مری بھوربن میں ہورہی ہے۔ افغان امن کانفرنس سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے افغان پناہ گزنیوں کی میزبانی کررہا ہے اور افغان مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کررہا ہے، پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت کرتا ہے، افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت متاثر ہوا، دونوں ملکوں کے دشمنوں نے مشترکہ مفادات کو نقصان پہنچایا، کانفرنس افغان امن کیلئے کلیدی کردار ادا کرے گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا افغان مہاجرین کو دہائیوں پناہ دینا، بھائی چارے کا غماز ہے، افغانستان اور ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اور افغانستان عدم استحکام اور تنازعات سے متاثر ہوئے، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثر پھیلانے نہیں دیں گے، ایک دوسرے کے مابین عدم اعتماد کی فضا کسی کے مفاد میں نہیں، دونوں ملک اپنی زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پائیدار امن کےلیے پاک، افغان مقاصد مشترک ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے سب نے فوجی نہیں سیاسی حل کی ضرورت کو سمجھا، افغان سرزمین پر تمام دھڑوں کے درمیان مذاکرات، جمہوری اداروں اور اقدار کا استحکام چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں انسانی حقوق کی پاسداری، خواتین کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی تجارتی، معاشی اور اقتصادی امور میں ہر ممکن مدد دیں گے، افغان مہاجرین کی باعزت اور محفوظ وطن واپسی کے خواہاں ہیں اور افغان امن کےلیے ہر لمحہ پر عزم، ہرممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔ انھوں نے مزید کہا افغان عوام دیرپا امن و ترقی کےلیے اپنے رہنماؤں کی جانب دیکھ رہے ہیں، افغانستان کی تمام قیادت کے شکرگزار ہیں، مشترکہ مستقبل کےلیے جمع ہیں، پاکستان اور افغانستان نے ایک بڑی قیمت ادا کی ہے۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا اس وقت کئی پروسیس ایک وقت میں جاری ہیں، دوحہ پروسیس، ماسکو پروسیس، جرمنی، چین کے زیراہتمام بات چیت جاری ہے، بشکیک میں بتایا گیا چین، روس، ایران، افغانستان سمیت بڑی کانفرنس جلد ماسکو میں ہوگی، کانفرنس ایک دوسرے سے سیکھنے اور الزام تراشی سے بچنے کے لیے ہے۔

بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آج امن و استحکام، مشترکہ مستقبل کےلیے اکٹھے ہوئے ہیں، آج ہمیں اپنے عوام کےلیے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بیک وقت کئی عمل چل رہے ہیں، دوحہ پراسس، ماسکو فارمیٹ، جرمنی کردار ادا کر رہا ہے، روس، چین، پاکستان، افغانستان اور ایران میں اہم پراسس شروع ہورہے ہیں، کاوشوں کا مقصد مذاکرات اور پھر امن کےلیے ماحول فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان صدر سے رابطے میں ہیں، 2روزہ دورے پر آ رہے ہیں، افغان صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے اہم ہیں، افغانستان میں کوئی بھی منتخب ہو کر آئے ہمارے لیے فیورٹ ہے۔


 
خبر کا کوڈ : 800857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش