0
Saturday 22 Jun 2019 17:11

نہ پاکستان مصر ہے اور نہ ہی ہم نواز شریف کو مرسی بننے دینگے، مریم نواز

نہ پاکستان مصر ہے اور نہ ہی ہم نواز شریف کو مرسی بننے دینگے، مریم نواز
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو اڈیالہ جیل میں دل کا دورہ پڑا تھا اور انہیں اس واقعے کی سنگینی سے لاعلم رکھا گیا۔ لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں مریم نواز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف کو اب تک تین دل کے دورے پڑ چکے ہیں۔ تیسرا دل کا دورہ انہیں اڈیالہ جیل میں قید کے دوران پڑا۔ اس حوالے سے حقائق اچانک اس وقت سامنے آئے جب چند ہفتوں بعد پمز اسپتال کی ڈسچارج سلپ ملی۔ مریم نواز نے کہا کہ انہیں اس وقت سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بلایا گیا جہاں ایک ٹیم نے میاں صاحب کی خراب حالت بارے آگاہ کیا، ماہر امراض دل نے میاں صاحب کو بار بار اسپتال لیجانے کا کہا، میاں صاحب کی حالت خراب تھی اور انکے سیل میں انکا ایک ٹیسٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی طلب کر لیا گیا تھا۔ بڑی مشکل سے میاں نواز شریف کو اسپتال جانے کے لئے قائل کیا اور انہیں تین دن تک سی سی یو میں رکھا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ پمز اسپتال کے ڈاکٹروں نے ہی میاں نواز شریف کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ بنانے کی تجویز دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں آنے والے ہارٹ اٹیک کو جان بوجھ کر حکومت نے چھپایا، سابق وزیراعظم کے دو آپریشن اور ایک بائی پاس ہو چکا ہے۔ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ نواز شریف کے دل کی مین آرٹری بلاک ہے اور ڈاکٹرز نے دوبارہ بائی پاس کا مشورہ دیا ہے۔ میاں نواز شریف کے دماغ کو خون کی سپلائی بھی نہیں ہو رہی ہے جس کے باعث انہیں کسی بھی وقت اسٹروک یا ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔

مریم نواز نے کہا مجھے کئی ڈاکٹروں نے بتایا کہ میاں نواز شریف کا کیس بہت پیچیدہ ہے۔ سرکاری ڈاکٹروں نے علاج معالجے سے ہاتھ اٹھا لیے تھے۔ ڈاکٹروں نے ہی بیرون ملک علاج کا مشورہ دیا اور پرانے ڈاکٹرز کے پاس لے جانے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے سامنے تمام حالات رکھے گئے لیکن پھر بھی انہیں ضمانت نہیں مل سکی۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان چھوٹا آدمی ہے، نوازشریف کو کچھ ہوا تو اس کی زمہ داری تمام افراد پر آتی ہے، میاں صاحب سے ملاقات پر پابندی لگا کر چھوٹے پن کا مظاہرہ کیا گیا، صرف پانچ افراد کو ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی اور ملاقات کے دوران بھی ایک صاحب وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو دو گھنٹے تک میاں صاحب کو ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ 6 ہفتوں میں نزلہ زکام کا علاج بھی نہیں ہوتا، میاں صاحب کی پیچیدہ بیماری کا 6 ہفتوں میں علاج ممکن نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے کسی قسم کا ریلیف نہیں لیں اور نہ ہی یہ حکومت کسی کو ریلیف دینے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکٹا رہے ہیں وہ بھی اس امید پر کہ ایک دن انہیں انصاف مل جائیگا۔ مریم نوا نے کہا کہ نہ پاکستان مصر ہے اور نہ ہی ہم نواز شریف کو مرسی بننے دیں گے۔ مریم نواز نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران ’میثاق معیشت‘ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کا میثاق معیشت در اصل مذاق معیشت ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمرانوں نے اپنی نالائقی اور نااہلی سے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے۔

مریم نے نے کہا کہ جو بھی اس گرتی ہوئی حکومت کو سہارا دیگا وہ قومی مجرم ہوگا۔ انہوں نے جو نااہلی سے معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے اسکا انہیں جواب دینا پڑیگا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بہت کچھ ہوگا۔ نواز شریف کو بچانے کے لیے آخری حد تک جاؤں گی۔ پروگرام مرتب کررہی ہوں آنے والے دنوں میں سب پتہ لگ جائیگا۔ مسلم لیگ نون کی نائب صدر نے کہا کہ اپوزیشن کسی قسم کی کمزوری نہ دکھائے یہ کٹھ پُتلی حکومت سہارے تلاش کررہی ہے۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لندن میں پناہ کی درخواست دے دی ہے اس پر کیا کہیں گی؟ اس پر انہوں نے کہا کہ اگر اسحاق ڈار نے ایسا کیا ہے تو بہت اچھا کیا۔
خبر کا کوڈ : 800943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش