1
Monday 24 Jun 2019 11:40

خیبر پختونخوا میں 84 ہزار سرکاری نوکریاں 3 برس سے خالی

خیبر پختونخوا میں 84 ہزار سرکاری نوکریاں 3 برس سے خالی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے مختلف سرکاری محکموں میں 84 ہزار سرکاری آسامیاں گذشتہ 3 برس سے خالی ہونے کا انکشاف ہوا ہے جنہیں ختم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے، تاہم ہر محکمہ اس سلسلے میں اپنے طور پر مذکورہ آسامیوں کے حوالے سے محکمہ خزانہ کو رپورٹ پیش کرے گا جس کی روشنی میں ان آسامیوں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔ خیبر پختونخوا کابینہ کے 18 جون کے اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی گئی، اس میں محکمہ خزانہ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ صوبے کے مختلف سرکاری محکموں میں اسوقت 84 ہزار آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں تاہم کسی بھی محکمہ کا کام متاثر نہیں ہوا۔ اس عمل کے باعث مذکورہ آسامیاں بے معنی ہو کر رہ جاتی ہیں کیونکہ ان میں کئی آسامیاں ایسی بھی ہیں جن کی اب کوئی ضرورت نہیں رہی جس کی بنیاد پر صوبائی کابینہ نے ان 84 ہزار سرکاری آسامیوں کو ختم کرنے کی اصولی منظوری دیدی۔

ذرائع کے مطابق اس کیلئے محکمہ خزانہ سمیت دیگر محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہر محکمہ میں موجود خالی آسامیوں کو جائزہ لیا جائے اور اس کی روشنی میں مرحلہ وار ان آسامیوں کو باقاعدہ طور پر ختم کیا جائے۔ اس بارے میں سرکاری ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر کے سرکاری محکموں میں 84 ہزار سرکاری آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جنہیں ختم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے کیونکہ قواعد کے مطابق کسی بھی سرکاری محکمہ میں کوئی آسامی 6 ماہ تک خالی پڑی ہو تو اسے ختم کردیا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان میں بعض آسامیوں سے متعلق عدالتوں میں کیس زیر سماعت ہیں جبکہ بعض میں پبلک سروس کمیشن کے معاملات بھی ہیں اس لئے ان کا کیس ٹو کیس جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کیلئے 30 ہزار نئی آسامیوں کی تخلیق کے باوجود خالی آسامیاں 84 ہزار کی تعداد ہی میں موجود ہیں جس کے بعد ان کو ختم کرنا ہی مناسب فیصلہ تھا۔
خبر کا کوڈ : 801177
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش