0
Tuesday 25 Jun 2019 01:10

گلبدین حکمت یار کی سینیٹر سراج الحق سے ملاقات، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال

گلبدین حکمت یار کی سینیٹر سراج الحق سے ملاقات، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ سابق افغان وزیراعظم اور حزب اسلامی افغانستان کے امیر انجینئر گلبدین حکمتیار نے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، نائب امیر لیاقت بلوچ، نائب امیر و ڈائریکٹر امور خارجہ عبد الغفار عزیز، پروفیسر محمد ابراہیم، میاں محمد اسلم، شبیر احمد خان، رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی و دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ریجن میں قیام امن کیلئے پاکستان اور افغانستان کا ایک پیج پر آنا بہت ضروری ہے، دشمن ہمیشہ دونوں برادر اسلامی ممالک میں تنازعات پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف رہتا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کی بھارتی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام نے اپنی آزادی برقرار رکھنے کیلئے لاکھوں شہداء پیش کئے اور تاریخ انسانی کی بڑی ہجرت کی، پاکستان کے عوام نے بھی اپنے افغان بھائیوں کو رہنے کیلئے نہ صرف گھر دیئے بلکہ اپنے دلوں میں جگہ دی۔ انہوں نے کہا کہ اب افغانستان کی تمام جماعتوں اور شخصیات کو قیام امن کیلئے مشترکہ کوشش کرنا ہوگی تاکہ افغانستان کی نئی نسل کو پڑھنے اور آگے بڑھنے کا موقع مل سکے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان آج بھی افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے، ہم افغان عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان نے بھی اس پورے عرصہ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں قیام امن کیلئے امریکی انخلاء ضروری ہے، امریکی انخلاء کے بعد ہی افغان دھڑے باہمی اتفاق و اتحاد سے افغانستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کرسکیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انجینئر گلبدین حکمتیار نے پاکستان خاص طور پر جماعت اسلامی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے عوام کی پریشانیوں اور مصائب کو دور کرنے کیلئے پاکستان کے عوام نے بڑے اخلاص اور محبت کا ثبوت دیا ہے۔

انہوں  نے کہاکہ افغانستان کا مستقبل روشن ہے، افغان عوام نے نہ صرف اپنی آزادی کو برقرار رکھا بلکہ اڑوس پڑوس کی آزادی کو بچانے کیلئے بھی بڑا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان یک جان دوقالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے طویل عرصہ افغان مہاجرین کی بے مثال مہمان نوازی کی ہے، جس کے سبب پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہاڑوں اور دروں کی رکاوٹیں تو ختم ہوگئی ہیں لیکن سامراجی پالیسیاں حائل ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی طرف سے گرم پانیوں اور معدنی ذخائر پر قبضہ کی خواہش نے چار عشروں سے افغانستان پر جنگ مسلط کررکھی ہے، آج بھی افغانستان میں جنگ کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں، لیکن اقوام متحدہ سوئی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہ ہے کہ بڑی طاقتیں علاقے سے نکل جائیں اور افغانوں کو ان کی مرضی کے مطابق حکومت بنانے اور چلانے کا موقع دیں۔ واضح رہے کہ انجینئر گلبدین حکمتیار تیس سال کے عرصہ کے بعد پاکستان آئے ہیں۔ اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد ؒ اور ڈاکٹر محمد مرسی کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 801333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش