0
Tuesday 25 Jun 2019 10:39

امریکہ عالمی برادری کے بنائے ہوئے قوانین کا پابند نہیں، ایران

امریکہ عالمی برادری کے بنائے ہوئے قوانین کا پابند نہیں، ایران
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے "مجید تخت روانچی" نے بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس کے آغاز سے قبل خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ عالمی برادری کے بنائے ہوئے قوانین کا پابند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مذاکرات کے لئے ناگزیر ماحول فراہم نہیں ہے اور نہ ہی دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ممکن ہے۔ یو این او میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا، جس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تناؤ کا آغاز کیا۔ امریکہ خطے سے اپنی فوج باہر نکال لے۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے کہا کہ ہم کسی قسم کی دھمکی کو قبول نہیں کرتے، ہمارے یورپی شراکت داروں کو چاہیئے کہ وہ (ایرانی تجارتی خسارے کا) مداوا کریں اور جوہری معاہدے کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پر پوری طرح پابند رہیں۔ ایران نے آج تک جوہری معاہدے کی کسی ایک شق کے خلاف بھی عمل نہیں کیا۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران کی طرف سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات (احتجاجاً جوہری معاہدے کی بعض شقوں پر عملدرآمد روک دینا) جوہری معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ اسی معاہدے کی بنیادوں کو مضبوط بنانے کی خاطر ہیں۔ اگر ایران (جوہری معاہدے کے مطابق) اپنے (حقوق پر مبنی) مطالبات حاصل کر لے تو اپنے جوہری پروگرام کو تیزی کے ساتھ واپس پلٹا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی عقل سلیم کسی ایسے فریق کے ساتھ مذاکرات قبول نہیں کرتی، جو ہمیشہ مزید پابندیوں کے ساتھ دھمکاتا رہے۔ یو این او میں ایران کے مستقل نمائندے نے علاقائی امن و امان پر گفتگو کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوٹیرس" سے بھی اس حوالے سے مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خلیج فارس میں تناؤ بڑھانے کے حق میں نہیں، لیکن بعض طاقتیں اس خطے میں بحران پیدا کرنا چاہتی ہیں، تاکہ اس کے ذریعے خطے کے بعض ممالک کو اپنا اسلحہ خریدنے پر راغب کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 801355
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش