جمہوریت خطرے میں ہے، جو یہ خطرہ محسوس نہیں کرتا وہ غلط فہمی دور کر لے، خواجہ سعد رفیق
26 Jun 2019 01:38
قومی اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماء کا کہنا تھا کہ نیب کا کالا قانون ملک کی معیشت کو کھوکھلا کررہا ہے، اس سے سیاستدانوں کے علاوہ سیکڑوں عام لوگ بھی متاثر ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے نیب قانون میں تبدیلی نہیں کی جو کہ نالائقی کی۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کئی بار جیل بھگت چکا ہوں مگر اگلے سال ان لوگوں کا نمبر ہے جو اِس وقت حکومتی بینچوں پر ہیں۔ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں پہنچے جہاں انہوں نے بجٹ سیشن میں دھواں دھار تقریر کی۔ اپنے خطاب میں سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گریبان پکڑ کر اور کنپٹی پر پستول رکھ کر میثاق نہیں ہوتا، میثاق کیلئے کوئی پیچھے نہیں ہٹ رہا لیکن ملک چلانے کیلئے سیاسی درجہ حرارت نیچے لانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو ہورہا ہے، آپ کو بھی پتہ ہے، مجھے بھی پتہ ہے، ہمیں پتہ ہے رگڑا تقریروں کا لگ رہا ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں تو کئی بار جیل بھگت چکا ہوں اور مجھے پتہ ہے میرے اور ساتھی بھی جیل آرہے ہیں مگر اگلے سال ان لوگوں کا نمبر ہے جو اِس وقت حکومتی بینچوں پر ہیں، انہیں تاحال اندازہ نہیں ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو خبردار کیا کہ جمہوریت خطرے میں ہے، جو یہ خطرہ محسوس نہیں کرتا وہ غلط فہمی دور کر لے، یہاں 5 سال آرام سے نہیں نکلتے اور اس طرح 5 تو کیا 2 سال بھی نہیں نکل سکتے۔ این آر او سے متعلق انہوں نے کہا کہ این آر او دینا منتخب وزرائے اعظم کا کام نہیں کیونکہ اس کی یہ پوزیشن ہی نہیں ہوتی، وزیراعظم عمران خان یا تو خود کو سلیکٹڈ مان لیں، یا این آر او کی بات کرنا چھوڑ دیں۔
خبر کا کوڈ: 801532