0
Friday 28 Jun 2019 18:32

جی بی میں احتساب کا عمل تیز کیا جائے، سید مہدی شاہ

جی بی میں احتساب کا عمل تیز کیا جائے، سید مہدی شاہ
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ میں کسی صوبے کا واحد وزیر اعلی تھا جو منصب چھوڑتے وقت ساڑھے چار کروڑ روپے کا مقروض تھا، ساڑھے چار کروڑ کا قرض دو پلاٹ اور ایک مکان فروخت کر کے اتارا، اگر میں کوئی کرپشن کرتا تو اربوں روپے کی جائیداد بنا لیتا اور بڑی بڑی کوٹھیاں خریدی جاتیں، خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آج تک کوئی کرپشن نہیں کی، یہی وجہ ہے کہ میں ہر کسی کو چیلنج کر رہا ہوں کہ جی بی میں احتساب کا عمل تیز کیا جائے اور میرا بھی احتساب کیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی حفیظ الرحمن بنیادی طور پر ٹھیکیدار ہیں۔ انہوں نے چار سال کے دوران کروڑوں کی نہیں اربوں کی کرپشن کی ہے، سارے پیسے کلوٹس کی تعمیر اور فٹ پاتھ بنانے کیلئے رکھے گئے ہیں کیونکہ ان کاموں میں وزیر اعلی اور وزرا کے چہیتے ٹھیکیداروں کو بڑے پیسے ملتے ہیں، کمیشن اور کرپشن مافیاز اس قدر مضبوط ہو گئے ہیں کہ ان کا مقابلہ کرنے کیلئے بڑی عوامی طاقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف سخت احتجاج کرنا ہوگا ورنہ علاقہ تباہ ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہزاروں لوگوں کو ملازمتیں دیں، نیا سیٹ اپ ہونے کی وجہ سے کچھ غلطیاں بھی ہوئیں، ہم نے ماضی کی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے، آئندہ ماضی کی غلطیاں ہر گز نہیں دہرائیں گے، میرے دور میں محکمہ پولیس میں صاف شفاف بھرتیاں ہوئیں تو لوگوں نے کریڈٹ آئی جی پی کو دیا لیکن محکمہ تعلیم میں ہونے والی کوتاہیوں کو میرے کھاتے ڈالا گیا، سوال یہ ہے کہ کیا آئی جی وزیراعلیٰ کی مرضی کے بغیر اپنی طرف سے کوئی کام کر سکتا ہے، ہماری ایک غلطی ہے کہ جو کام اچھا ہوتا ہے اس کو ہم بیورو کریسی کے کھاتے میں ڈالتے ہیں، غلطیوں کو سیاستدانوں کے سر تھوپتے ہیں یہ عمل درست نہیں ہے ہمیں اس عادت اور روایت کو ختم کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 802046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش