QR CodeQR Code

ہمارے پاس تنخواہیں تک دینے کے پیسے نہیں، بجلی کے بل کیسے ادا کریں؟ میئر کراچی

28 Jun 2019 20:07

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے کے الیکٹرک پر 8 ارب روپے کے واجبات ہیں، کورٹ کو بتا چکے ہیں کہ ہمارے پاس تنخواہیں دینے کے بھی پیسے نہیں ہیں، کے الیکٹرک کے واجبات 2010ء سے ادا نہیں کئے گئے، کے ایم سی صرف جنوری 2019ء کا بل بھی نہیں دے سکتی۔


اسلام ٹائمز۔ بلدیہ عظمیٰ کا اجلاس بھی لوڈشیڈنگ کا شکار ہوگیا۔ اجلاس کے دوران کے الیکٹرک نے واجبات کی عدم ادائیگی پر بجلی کی فراہمی معطل کردی۔ کے ایم سی بلڈنگ میں مئیر کراچی کی زیر صدارت ہونے والے بلدیہ عظمیٰ کے اجلاس کے دوران بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی پر بجلی معطل کی گئی جبکہ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں، واجبات کیسے ادا کریں گے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے کے الیکٹرک پر 8 ارب روپے کے واجبات ہیں، کورٹ کو بتا چکے ہیں کہ ہمارے پاس تنخواہیں دینے کے بھی پیسے نہیں ہیں، کے الیکٹرک کے واجبات 2010ء سے ادا نہیں کئے گئے، کے ایم سی صرف جنوری 2019ء کا بل بھی نہیں دے سکتی۔ میئر کراچی نے بتایا کہ کے ایم سی  کے جنیریٹرز بھی خراب ہیں، آج اس حال پر پہنچ گئے ہیں کہ کونسل ہال کے بجائے کھلے آسمان تلے بجٹ اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 802075

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/802075/ہمارے-پاس-تنخواہیں-تک-دینے-کے-پیسے-نہیں-بجلی-بل-کیسے-ادا-کریں-میئر-کراچی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org