1
Saturday 29 Jun 2019 03:46

حزب اللہ کی پارلیمانی پارٹی کیجانب سے "صدی کی ڈیل" کے خطرے کے بارے میں انتباہ!

حزب اللہ کی پارلیمانی پارٹی کیجانب سے "صدی کی ڈیل" کے خطرے کے بارے میں انتباہ!
اسلام ٹائمز۔ لبنانی نیوز چینل "المنار" کی رپورٹ کے مطابق لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی پارلیمانی پارٹی "مزاحمت کے ساتھ وفا" نے صیہونی امریکی سازشی منصوبے "صدی کی ڈیل" کے نہ صرف اپنے علاقے بلکہ پورے خطے کی صورتحال پر خطرناک اثرات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حزب اللہ کی پارلیمانی پارٹی نے اپنے ہفتہ وار اجلاس میں لبنانی مقتدر قوتوں سے اس صیہونی امریکی سازش کے بُرے اثرات سے بچنے کے لئے لبنان کے نکاتِ قوت کی حفاظت کا مطالبہ کیا ہے۔ "مزاحمت کے ساتھ وفا" نے ایران کے خلاف ممکنہ امریکی اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی اقدامات ایرانی قوم کے اپنے دفاع میں پہلے سے بھی زیادہ پرعزم ہو جانے کا باعث بنیں گے۔

حزب اللہ لبنان کی پارلیمانی پارٹی کے رکن "الولید سکریہ" نے کہا ہے کہ پارلیمانی پارٹی "مزاحمت کے ساتھ وفا" صدی کی ڈیل اور ان تمام حکومتوں اور تنظیموں کے ساتھ اپنی مخالفت کا ایک مرتبہ پھر اعلان کرتی ہے، جو "صدی کی ڈیل" پر عملدرآمد میں مدد فراہم کر رہی ہیں، جبکہ "مزاحمت کے ساتھ وفا" کی نظر میں "صدی کی ڈیل" میں مدد فراہم کرنے والی تمام حکومتیں اور تنظیمیں اقوام متحدہ کے منشور اور فلسطینی قوم کے حق سے غفلت برتنے اور فلسطین پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ناجائز قبضے کو جائز قرار دینے میں برابر کی شریک ہیں۔ "مزاحمت کے ساتھ وفا" نے مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی ہے کہ "منامہ کانفرنس" فلسطینی قوم کے ارمانوں کے خلاف اپنی مجرمانہ سازش پر عملدرآمد کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

مغربی کنارے کے معروف خبرنگار "خالد الفقیہ" نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطینیوں نے اپنی باہمی وحدت کے بل بوتے پر "منامہ کانفرنس" کو، جسے امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے داماد و مشیر جیئرڈ کشنر نے اپنی سربراہی میں منعقد کروایا تھا، شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ اسی طرح مزاحمتی تحریک "فتح" کی انقلابی کونسل کے رکن "رائد رضوان" نے بھی کہا کہ فلسطینیوں کے باہمی اتفاق نے بحرین میں منعقد ہونے والی "منامہ کانفرنس" کو شکست سے دوچار کر دیا ہے جبکہ آزادیٔ فلسطین نامی عوامی تحریک کے رہنما "عمر شحادہ" کا کہنا تھا کہ یہ شخص (بحرین کا وزیر خارجہ) ہٹ جانا چاہیئے جبکہ فلسطینی، عربی اور بحرینی اقوام کو چاہیئے کہ وہ اس کا محاکمہ کریں۔ دوسری طرف فلسطینی اقتصادی مسائل کے ماہر "جعفر صدقہ" نے "منامہ کانفرنس" کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ 10 سالوں کے دوران 50 بلین ڈالرز آسانی کے ساتھ جمع کئے جا سکتے ہیں، کہا ہے کہ ہم نے 1994ء سے تاحال 36 بلین ڈالرز جمع کرکے خرچ کئے ہیں، لیکن کوئی خاص نتیجہ حاصل نہیں کر پائے، جس کی اصلی وجہ غاصب صیہونیوں کا قبضہ ہے، لہذا جب تک غاصب صیہونیوں کا قبضہ باقی رہے گا، کسی قسم کی پیشرفت حاصل نہ ہو پائے گی۔
خبر کا کوڈ : 802101
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش